دبئی (رائٹر + اے ایف پی + نوائے وقت رپورٹ) اس بات کا امکان ہے کہ ایران پاکستان کیلئے اربوں ڈالر کا گیس سپلائی کا منصوبہ ترک کردیگا۔ ایران کے نیم سرکاری خبررساں ادارے فارس نیوز ایجنسی کے مطابق تہران میں گیس فورم کی سائیڈ لائن پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کے وزیر تیل بیجان نامدار زنجانی نے کہا کہ ایران پاکستان کو گیس سپلائی کا معاہدہ ختم کر سکتا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق ایران نے 7.5 ارب ڈالر کی لاگت سے گیس پائپ لائن منصوبہ پاکستانی سرحد کے قریب تک قریباً مکمل کر رکھا ہے مگر پاکستان نے اس جانب کوئی خاص پیشرفت نہیں کی۔ واضح رہے کہ اس مہنگے منصوبے کی تکمیل میں فنڈز کی کمی ہے، اس کے علاوہ اسے ختم کرنے کیلئے امریکی دبا¶ بھی ہے۔ ایرانی وزیر تیل کا یہ بیان انکے پاکستانی ہم منصب شاہد خاقان عباسی کے اس بیان کے دو روز بعد آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر ایران کے ساتھ گیس منصوبہ مکمل ہوتا ہے تو پاکستان پر پابندیاں عائد ہونے کا امکان ہے۔ اے ایف پی نے ”ارنا“ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایرانی وزیر تیل نے کہا کہ گیس منصوبے کیلئے فنڈز کی عدم دستیابی کی صورتحال کے باعث انہیں اس بات کی امید نہیں کہ ایران پاکستان کو گیس فراہم کر سکے گا۔ موجودہ صورتحال میں پاکستان کو گیس فراہم کرنے کی امید نہیں۔ واضح رہے کہ فنڈز کی کمی اور امریکی پابندیوں کے خوف سے پاکستان نے اپنے حصے کی پائپ لائن ابھی تک مکمل کرنے سے خود کو الگ کر رکھا ہے۔ رائٹر کے مطابق ایرانی وزیر تیل یکم اکتوبر کو یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ پیداوار میں کمی کے باعث ایران کو خود بھی گیس کی کمی کا سامنا ہے۔
اسلام آباد (دی نیشن رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ پر دونوں ممالک کام کر رہے ہیں اور معاہدہ قائم ہے۔ دی نیشن سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں مملک میں ہونے والا معاہدہ قائم ہے۔ منصوبے پر کام تیز کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے حال ہی میں کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے ایران سے کہا ہے کہ وہ گیس کے نرخوں پر نظرثانی کرے اور منصوبہ کی تکمیل کیلئے 2 بلین ڈالر درکار ہیں۔ یہ منصوبہ 2014ءسے شروع ہونا ہے۔ واضح رہے کہ اس سال کے اوائل میں پاکستان اور ایران کے درمیان گیس کی فراہمی کا یہ دوطرفہ معاہدہ ہوا تھا اور اربوں ڈالر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ امریکی پابندیوں کی دھمکیوں کے باوجود دونوں ممالک منصوبہ مکمل کرنے کا اعلان کرتے آ رہے ہیں۔