نئی دہلی (اے این این+ کے پی آئی ) بھارت نیویارک میں ہونے والی وزراءاعظم ملاقات کے فیصلوں سے مکر گیا،کنٹرول لائن کی صورتحال پر ڈی جی ایم اوز کی میٹنگ سے انکار۔ گذشتہ روز نئی دہلی میں ایک تقریب میں شرکت کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کنٹرول لائن پر امن قائم کرنے کے لئے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان میٹنگ منعقد کرنے کی تجویز کومسترد کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی طرف سے سیز فائر بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں اور جب تک ایسی خلاف ورزیاں بند نہیں کی جاتی ہیں تب تک کسی بھی سطح پر بات چیت ناممکن ہے۔ انھوں نے کہاکہ دونوں ملکوں کو امن کے لئے کام کرنا چاہئے۔ بھارت اس بات کے حق میں ہمیشہ سے ہی رہا ہے کہ ایل او سی پر امن کی صورتحال قائم رہے اورپاکستان کوبھی اس بارے میں ذمہ داری ادا کرنی چاہئے۔ ہم چاہتے ہیں کہ سرحدوں پر سیز فائر معاہدے پر موثر طور پر عمل ہو لیکن جس طرح کی صورتحال گزشتہ کئی ہفتوں سے چلی آ رہی ہے اس سے تنا¶ اور کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ہی سیزفائر بندی کی خلاف ورزیوں میں ملوث رہا ہے اور اس کی فوج ایل او سی و سرحد پر فائر بندی کے معاہدے کو سبوتاژ کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی فوج کی طرف سے سیز فائر کی بار بار کی خلاف ورزیوں سے بھارت کو تشویش اور افسوس ہو رہا ہے کیونکہ بھارتی فوج سیز فائر کے معاہدے پر مکمل طور پر عملدرآمد کررہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر ناراضگی کا اظہار کیا کہ بار بار کی اپیلوں کو پاکستان نظرانداز کررہا ہے جس سے امن قائم کرنے کی کوششوں کو نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فی الحال دونوں ملکوں کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان کوئی میٹنگ نہیں ہوگی۔ بھارت اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے درمیان میٹنگ فی الحال موخر کردی گئی ہے۔ بھارتی اخبار کے مطابق یہ فیصلہ بھارتی حکومت نے فوج کے اس مشورے پر کیا کہ پاکستان اس میٹنگ کے انعقاد کے حوالے سے سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہا ہے۔
”پاکستان سیز فائر کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے“ بھارت ڈی جی ایم اوز کی میٹنگ سے مکر گیا
Oct 31, 2013