حکمران اتنے بہادر بن جائیں‘ کشمیر حاصل کر کے دم لیں : ڈاکٹر مجید نظامی

حکمران اتنے بہادر بن جائیں‘ کشمیر حاصل کر کے دم لیں : ڈاکٹر مجید نظامی

لاہور (خصوصی رپورٹر) تحریکِ پاکستان کے سرگرم کارکن‘ ممتاز صحافی اور نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین ڈاکٹر مجید نظامی نے کہا ہے کہ کشمیر زور ِبازو کے بغیر حاصل نہیں ہوگا۔ کشمیر حاصل کرنے کیلئے جہاد لازمی ہے۔ ہمیں بھارت کو صاف صاف کہنا چاہئے کہ انسان کے بچے بنو ورنہ ایٹمی جنگ کیلئے تیار رہو۔ مَیں کشمیر کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کو ہر وقت تیار ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوانِ کارکنانِ تحریکِ پاکستان لاہور میں 27 اکتوبر 1947ءکو کشمیرپربھارت کے غاصبانہ قبضہ کیخلاف ”یوم سیاہ“کے سلسلے میں منعقدہ خصوصی نشست کے دوران صدارتی خطاب میں کیا۔ نشست کا اہتمام نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ نے تحریکِ پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک ‘ نعت رسول مقبول اور قومی ترانے سے ہوا۔ تلاوت کی سعادت حافظ امجد علی نے حاصل کی جبکہ معروف نعت خواں الحاج اخترحسین قریشی نے بارگاہِ نبویﷺ میں ہدیہ¿ عقیدت پیش کیا ۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے انجام دئیے۔ ڈاکٹر مجید نظامی نے کہا کہ آج مقبوضہ کشمیرپر بھارتی قبضہ کے66سال پورے ہوچکے ہیں۔ کشمیر ہر لحاظ سے پاکستان کاحصہ ہے۔کشمیر کی آبادی کی اکثریت مسلمان اورپاکستان کے ساتھ الحاق کی خواہشمند تھی اورہے۔تقسیم ہند کے وقت اسی اصول کے تحت کئی سو ریاستیں بھارت کا حصہ بنیں لیکن سازش کے تحت کشمیر کوپاکستان کاحصہ نہ بننے دیا گیا، بھارت نے فوج بھیج کر اس پر قبضہ کر لیا۔ اسی گورنرہاﺅس میں قائداعظمؒ نے کمانڈر انچیف جنرل گلینسی کو حکم دیاکہ تم بھی فوجیں وہاں اتار دو، اس نے ایساکرنے سے انکار کر دیا اور کہا میراکمانڈر انچیف آکلنک دہلی میں بیٹھا ہے میں اس سے اجازت لے لوں۔ جنرل ایوب سے لے کر جنرل مشرف اورموجودہ چیف آف آرمی سٹاف تک ہر کمانڈر انچیف سے مَیں یہ کہتارہاہوں کہ قائداعظمؒ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اپنی فوج کشمیرمیں داخل کریں۔ میں ان قبائلی بھائیوں کابھی ممنون ہوں جوصرف رائفل کے ذریعے سری نگر تک پہنچ گئے، یہ قبضہ نہ کر سکے، اگرانہیں فوج کی اعانت حاصل ہوتی تویہ مسئلہ پیداہی نہ ہوتا۔ یہ پانی کا مسئلہ بھی ہے، قائداعظمؒ نے کشمیر کوپاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے قرآنی حکم کے مطابق ہمارے گھوڑے یعنی ایٹم بم اور میزائل تیار ہیں۔ آج کل کے گھوڑے ایٹم بم اور میزائل ہیں، آج بھی اکثر تھنک ٹینک یہ کہہ رہے ہیں پاکستان اوربھارت کے درمیان خوفناک ایٹمی جنگ ہو گی۔ میاں نوازشریف کشمیری ہیں لیکن انہوں نے کشمیری ہونے کا حق ادانہیں کیا۔ اپنے آپ کو حقیقی کشمیری ثابت کرنے کیلئے انہیں بھارت کے ساتھ دوستی،پیار،تجارت یاکسی قسم کاکوئی تعلق نہیں رکھنا چاہئے۔ آج کل ینگ انٹر پرینیوز کا ایک وفد بھارت سے آیاہواہے،وہ کسی طرح امن کی آشا کے ذریعے بھارت کیلئے پاکستان کے راستے ہموارکرناچاہتے ہیں تاکہ پاکستان اور بھارت کے شہری مل کر رہیں۔ ڈاکٹر مجید نظامی نے حاضرین سے پوچھاکہ کیا انہیں یہ قبول ہے؟توتمام حاضرین نے بیک وقت ”نامنظور“کا نعرہ لگایا۔انہوں نے کہا کہ میراتعلق کشمیر سے نہیں لیکن میری اہلیہ مرحومہ کشمیری تھیں اوران کاتعلق شوپیاں سے تھا۔میاں نوازشریف کی والدہ محترمہ بھی شوپیاں سے تعلق رکھتی ہیں۔ایک دن میں نے ان سے پوچھا کہ آپ شوپیاں جانے کی خواہشمند ہیں؟توانہوں نے کہا کہ اگرہمارے قبضے میں آجائے توپھر جاﺅں گی۔ ڈاکٹر مجید نظامی نے کہا یہ حقیقت ہے کہ کشمیر کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کومَیں ہر وقت تیار ہوں۔ یہاں تک کہ ٹینک پر بیٹھ کر یا میزائل کے ساتھ باندھ کر بھی بھارت پر گرنے کو تیار ہوں۔ جہاں تک کشمیر کاتعلق ہے وہ زور ِبازو کے بغیر حاصل نہیں ہوگا۔کشمیر حاصل کرنے کیلئے ایٹم بم اورمیزائل استعمال کرنا پڑیں گے۔ وفاقی ویر خواجہ آصف کا بیان گذشتہ دنوں آیا ہے کہ بھارت ہماراپانی بند کرکے کسی نہ کسی طرح ہمیں ایتھوپیامیں بدل دے گا۔ یہ باتیں چند برس قبل انہیں یادکیوں نہیں آئیں۔ خواجہ صاحب اس پر عمل کریں اور کرائیں۔ کشمیر حاصل کرنے کیلئے جہاد لازمی ہے۔میں بھی ایک جہادی ہوں، مجھے مجاہد پاکستان کا سرٹیفکیٹ اوراعزازی تلوارمل چکی ہے۔ ہر وقت جہاد کیلئے تیارہوں، آپ مجھے جہاں چاہیں لے جائیں میں اپنی ہمت کے مطابق جہادمیں حصہ لوں گا۔ موجودہ حکمران اتنے بہادربن جائیںکہ کشمیر حاصل کر کے دم لیں۔کشمیر کے بغیرپاکستان پائندہ نہیں رہ سکے گا۔ ڈاکٹر مجید نظامی نے اپنی تقریر کااختتام پاکستان اورکشمیر زندہ باد کے نعروں سے کیا۔ سابق چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) ذوالفقار علی خان نے کہا وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کشمیر پر ہمارا م¶قف کمزور ہوتا رہا ہے، پرویزمشرف نے پاکستان کے اصولی موقف کو فراموش کرتے ہوئے ایک تقریب میں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مختلف آپشنز کی بات کی تھی۔ بھارتی وزیر مملکت ششی تھرور کے الزامات کاسخت نوٹس لینا اورمنہ توڑ جواب دیناچاہئے۔ تین بڑی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ،پاکستان پیپلز پارٹی اورپاکستان تحریک انصاف کا بھارتی کے حوالے سے موقف قریباً یکساں ہے۔ پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج‘ ٹاﺅن شپ لاہورپروفیسرڈاکٹر اعجازبٹ نے کہا کہ انگریزاورہندو قیام پاکستان کیخلاف تھے۔ سازش کے تحت کشمیر پرمسئلہ پیداکیاگیااوربھارت کو کشمیرتک راستہ دینے کیلئے گورداسپورکا مسلم اکثریتی علاقہ بھارت کودیدیاگیا۔ بھارت مسلسل پاکستان کیخلاف آبی جارحیت کررہاہے۔ پانی کے مسئلے پر قوم کو بیدارہوناچاہئے،یہ ڈرون حملوں سے بڑامسئلہ ہے۔ مشیر وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر ڈاکٹر احسن مسعود نے کہا کہ بھارت دنیا کا اصل چہرہ بے نقاب ہوچکاہے۔ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اس مسئلہ کو پس پشت ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔بھارت آسانی کے ساتھ کشمیر کاقبضہ نہیں چھوڑے گا۔ تمام سیاسی قیادت متحدہوکرکشمیرپرایک موقف اختیارکرے سابق صدارتی مشیرآزادجموں وکشمیرسید نصیب اللہ گردیزی نے کہا بھارت آبی جارحیت کے ذریعے پاکستان کو بنجر بناناچاہتاہے۔ ماضی میں سیزفائرلائن کو لائن آف کنٹرول قراردے کر مسئلہ کو کمزور کیاگیا۔اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت ملناچاہئے۔ بریگیڈیئر(ر)امتیازنے کہا کہ بھارت اپنے جارحانہ عزائم کی تکمیل میں بہت آگے نکل چکاہے۔آج پاکستان کو بہت ساے مسائل کاسامناہے اورمسئلہ کشمیر کوپس پشت ڈالنے کیلئے ہمیں دیگرمسائل میں الجھایاجارہاہے۔ قبائلی علاقوں میں رہنے والے تمام افراد دہشتگرد نہیں بلکہ وہ آج بھی محب وطن ہیں۔ صدر نظریہ¿ پاکستان فورم میرپور(آزادکشمیر) مولانا محمد شفیع جوش نے کہا کہ قائداعظمؒ کے فرمان کے مطابق کشمیرپاکستان کی شہ رگ ہے۔پاکستان کی بقاءکیلئے کشمیر لازم ہے۔ کشمیریوں کاپاکستان کے ساتھ ایمان کارشتہ ہے۔کشمیری تکمیل پاکستان کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ ظلمت کی سیاہ رات ختم ہونیوالی ہے۔ کشمیر جلد آزاد ہو گا۔ صدرپاکستان مسلم لیگ آزادجموں وکشمیر(لاہور ڈویژن) شہزاداحمدراجہ نے کہا ہم امن کی آشا کی بھرپورمذمت کرتے ہیںاورحکومت پاکستان کو بھی اس کانوٹس لیناچاہئے۔ پانی کامسئلہ بھی کشمیر سے وابستہ ہے،ریاست جموں وکشمیر پاکستان کے ساتھ ملے گی توپاکستان مکمل ہوگا۔جوائنٹ سیکرٹری کشمیر ایکشن کمیٹی ‘آزادجموں وکشمیر فاروق خان آزاد نے کہا کہ ڈاکٹر مجید نظامی کی للکار سے بھارتی حکمرانوں کی نیندیں حرام ہوچکی ہیں۔ہم پاکستان میں بھارتی کلچر کے فروغ کی بھرپورمذمت کرتے ہیں۔ ڈاکٹر مجید نظامی کی باتوں پر عمل کرلیاجائے تومسئلہ حل ہوجائے گا۔ بغل میں چھری اورمنہ میں رام رام اصل ہندوذہنیت ہے ۔ممبرصوبائی اسمبلی ڈاکٹر فرزانہ نذیر نے کہا کہ کشمیری آج بھی بھارتی جبروتشدد کا مردانہ وار مقابلہ کر کے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں۔ کشمیر جل رہا ہے، کشمیریوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ بعض مفاد پرست عناصر امن کی آشاکاپرچارکررہے ہیں ،انہیں اس بات پر شرم آنی چاہئے کہ کشمیرمیں بھارتی فوج ہمارے مظلوم بہن بھائیوں کو شہیدکررہی ہے اورہم ان کے ساتھ دوستی کی باتیں کررہے ہیں۔ کشمیری رہنما غلام عباس میر نے کہا 27 اکتوبر 1947ءکوبھارت نے اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کیلئے فوج کو کشمیر میں اتارا۔سات لاکھ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیرمیں کشمیری عوام پر ظلم کے پہاڑتوڑرہی ہے۔ نوازشریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اس مسئلہ کوبھرپوراندازمیں اٹھایا جس پر بھارتی ایوانوں میں کھلبلی مچ گئی۔ کشمیریوں کومیاں نوازشریف سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔ قاری عبدالوحید نے کہا کہ ڈاکٹر مجید نظامی کی عظمت کوسلام، جنہوں نے اس مسئلہ کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ ہمیں نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے اس پلیٹ فارم سے یہ عہدکرناچاہئے کہ ہم کشمیریوں کا ساتھ دیتے رہیں گے۔نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہدرشید نے کہا کہ ڈاکٹر مجید نظامی پوری قوم بالخصوص حکمرانوں کوبھارت کے جارحانہ عزائم سے آگاہ کررہے ہیں۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر پرغاصبانہ قبضہ کررکھاہے لیکن کشمیریوں نے آج تک بھارتی قبضے کوتسلیم نہیں کیا۔کشمیری عوام اپنی آزادی کیلئے لازوال قربانیاں دے رہے ہیں۔
مجید نظامی

ای پیپر دی نیشن