لاہور + گوجرانوالہ (خصوصی رپورٹر + نمائندہ خصوصی) صوبائی وزیر قانون و بلدیات پنجاب رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے محرم الحرام کے دوران صوبہ بھر میں جہاں جہاں فوج کی ضرورت محسوس ہوئی طلب کرنے میں تاخیر نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اعلی تربیت، جدید اسلحہ و دیگر وسائل دئیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا اشتعال انگیز وال چاکنگ، لاﺅڈ سپیکر کے استعمال اور عالم یا ذاکر کی متنازع تقریر پر فوری ایکشن لیا جائیگا۔ جو عالم یا ذاکر متنازعہ تقریر کرے گا اس کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔ علاوہ ازیں صوبائی وزیر قانون نے کہا ہے کہ تمام مکاتب کے علما کرام اور عوامی نمائندوں کے تعاون سے حکومت پنجاب نے عشرہ محرم الحرام میں امن وامان اور اتحاد بین المسلمین کی فضا قائم کرنے کے حوالے سے جامع انتظامات کئے ہیں اور وزیراعلی پنجاب کی قائم کردہ کیبنٹ کمیٹی نے تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹر کادورہ کرکے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا ہے جس کے مطابق تمام اضلاع کی ضلعی انتظامیہ نے مجالس اور جلوسوں کے روٹس کا سروے کرنے کے بعد تمام انتظامات کو تسلی بخش بناتے ہوئے حتمی شکل دیدی ہے۔ نفرت انگیز تقاریر کرنے والے واعظین کیخلاف قانونی کاروائی کی جائے گی اور ان پر متعلقہ ضلع کے علاوہ تمام صوبہ میں بھی تقاریر کرنے پر پابندی لگا دی جائیگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے محرم الحرام کے حوالے سے گوجرانوالہ ڈویژن کے ممبران اسمبلی اور علمائے کرام کے اجلاسو ں سے خطاب کے دوران کیا۔ ان اجلاسوں میں چیف سیکرٹری پنجاب ندیم اکرم چیمہ‘ آئی جی پو لیس پنجاب خان بیگ‘ سیکرٹری داخلہ اعظم سلیمان‘ کمشنر گوجر انوالہ ڈویژن شمائل احمد خواجہ‘ آر پی او گوجرانوالہ سعد اختر بھروانہ ڈی سی ا و عظمت محمود کے علاوہ ڈویژن کے دیگر اضلاع کے ڈی سی اوز‘ سی پی اوز اور ڈی پی اوز نے بھی شرکت کی۔ ممبران اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا نے کہا وہ اپنے اپنے اضلاع اورحلقہ انتخابات میں علماءکرام اور انتظامی افسروں سے قریبی رابطہ رکھیں اور عاشورہ محرم کے دوران اسلامی بھائی چارے کی فضا کو بر قراررکھنے کےلئے اپنا بھرپو ر کردار ادا کریں۔ انتظامی افسران کو ہدایت کی وہ عوامی نمائندوں کی تجاویز کی روشنی میں حفاظتی اقدامات کو مزید بہتر بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ مجالس کی تقاریر کاریکارڈ مرتب کیا جائے۔ لاﺅڈ سپیکرکاغلط استعمال کرنے والوںکیخلاف پرچہ درج کیا جائے اوراس کے ساتھ لاﺅڈ سپیکر کا سامان بھی ضبط کیا جائے۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہو ئے کہا کہ حکومت پنجاب کے اقدامات نتیجہ خیز ہیں اور یہ امر باعث مسرت ہے تمام مکاتب فکر کے علماءکرام نے جذبہ حب الوطنی مظاہرہ کرتے ہوئے بھرپو رتعاون کا یقین دلایا ہے۔ صوبہ بھر میں تمام مکاتب فکرکے علماءمیں مثالی اتحاد اور ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ امن وامان کے قیام کے لئے اولین ذمہ داری پولیس کی ہے تاہم ہنگامی صورتحال میں پولیس اور رینجرز کو بھی طلب کیا جا سکتا ہے۔ حکومت اس امر کو یقینی بنائے گی عاشورہ محرم کے دوران لوڈ شیڈنگ نہ ہو، ضلعی انتظامیہ پورے ضلع یا مخصوص علاقوں میں 9 اور 10 محرم کو ڈبل سواری پر پابند لگا سکے گی۔ طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ ملک کی سیاسی قیادت نے حکومت کو مذاکرات کا اختیار دیا ہے اور اس میں پیشرفت جاری ہے۔ حلقہ بندی کا عمل تین دن میں مکمل ہوجائیگا چھوٹی بچیوں سے زیادتی کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ وزیر اعلی پنجاب کی قیادت میں اس مسئلہ پر کمیٹی کام کررہی ہے۔ اس موقع پر کمشنر گوجرانوالہ شمائل احمد خواجہ نے بتایاکہ ڈویژن میں مجموعی طور پر 1657 عاشورہ محرم کے جلوس نکالے جائیں گے ان میں سے 450 لائسنس یافتہ 1235 روائتی جلوس شامل ہیں۔ علاوہ ازیں ڈویژن بھر میں 6777 مقامات پر مجالس منعقد ہوںگی۔ آر پی او گوجراونو الہ نے بتایا کہ تمام حساس مقامات پر کلوز سرکٹ ٹی وی کیمرے لگائے جائیںگے۔ علاوہ ازیں پولیس کے 11 ہزار 303 جوان مجالس اور جلوسوں میں ڈیوٹی دیں گے۔ اس سے قبل صوبائی وزیر قانون راناثناءاللہ نے علماءکے ڈویژنل امن کمیٹی کے اجلا س کی صدارت کی۔ اس موقع پر چیئر مین ڈویژنل امن کمیٹی قاری زاہد سلیم ‘ مولانا سید محفوظ مشہدی‘ مولانا سید غلام کبریا شاہ‘ مولانا کاظم ترابی ‘ سید الطاف الرحمن اور مولانا عبدالعزیز چشتی نے بھی خطاب کیا۔
رانا ثنا