نئی دہلی (نیوز ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم عالمی سطح پر اجاگر ہونے سے بوکھلایا بھارتی میڈیا مودی سرکار کے اشارے پر پاکستان کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈہ کرنے میں لگا ہے۔ کبھی گلگت بلتستان، کبھی آزادکشمیر اور کبھی بلوچستان میں عوام کے احتجاج کی جھوٹی خبریں، کمپیوٹر سے بنائی گئی جعلی تصاویر کے ساتھ چلائی جاتی ہیں۔ گزشتہ دنوں شام میں بشار الاسد اور روس کے فضائی حملوں میں جاں بحق ہونے والے معصوم بچوں کی تصاویر کو ایڈٹ کرکے بلوچستان اور وزیرستان سے نتھی کر دیا گیا مگر جھوٹ کے پاﺅں نہیں ہوتے، کسی نے سچ ہی کہا ہے جھوٹا ایک دن اپنے کھودے گڑھے میں خود ہی گرتا ہے۔ بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس نے اتوار 30 اکتوبر کے روز اس سرخی ”لاہور میں احتجاج پھوٹ پڑے“ کے ساتھ بلوچستان کے کسی عبدالواحد بلوچ کی گمشدگی کیخلاف لاہور پریس کلب کے باہر اسکے ورثا کے احتجاج کی جعلی خبر شائع کی اور عبدالواحد کو چاکیواڑہ‘ لیاری بلوچستان کا مصنف بتایا۔ پاکستان کی نفرت میں اندھے بھارتی صحافیوں کو یہ بھی معلوم نہیں کہ چاکیواڑہ بے شک لیاری کا علاقہ ہے مگر یہاں بلوچستان میں نہیں بلکہ کراچی کا نمایاں حصہ اور پیپلز پارٹی کا مضبوط گڑھ ہے۔ دوسری طرف لاہور پریس کلب کے کئی سینئر ممبرز نے بتایا کہ کسی واحد بلوچ کی رہائی کیلئے پریس کلب کے باہر کوئی احتجاج ہوا ہی نہیں۔
جھوٹ کے پاﺅں