اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ 2 نومبر2016ء کو تحریک انصاف نے ’’لاک ڈائون‘‘ کے ذریعے پاک سیکرٹریٹ پر قبضہ کرنے کے منصوبہ بنا رکھا ہے جو کہ ریاست کے خلاف سنگین جرم ہے جس پر کسی صورت بھی عملدرآمد نہیں ہونے دیا جائے گا لاک ڈائون کرنے سے حکومت کی بدنامی بعد میں ملک کی پہلے ہوگی ہمیں پتہ ہے کہ لاک ڈائون کا اعلان کرنے والے سیکرٹریٹ کے اندر جانا چاہتے ہیں تاکہ کسی کو نہ گھسنے دیں اور حکومت کام کرنے کے قابل نہ رہے اس بارے میں ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں یہ حکومت نہیں بلکہ ریاست کے خلاف جرم ہے جس پر خاموش نہیں رہ سکتا قومی سلامتی کے منافی خبر کے معاملے کی تحقیقاتی کمیٹی کا اعلان جلد کر دیا جائے گا گھڑی گئی خبر کے ذریعے ریاست کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی کس نے خبر بنائی کس نے یہ خبر گھڑی کس نے قومی بیانیہ پر سمجھوتہ کرنے کی کوشش کی سب بے نقاب ہوں گے۔ خبر کا معاملہ انتہائی پروفائل کیس ہے چیف آف آرمی سٹاف کی موجودگی میں فیصلہ ہوا کہ اس حوالے سے ابتدائی تحقیقات کی جائیں گی۔ کوئٹہ میں وزیراعظم آرمی چیف اور میری ملاقات ہوئی تو آرمی چیف نے کہا کہ ڈان کی خبر سے متعلق انکوائری کی کیا پوزیشن ہے ؟وزیر اعظم نے میری طرف دیکھا جس پر میں نے بتایا کہ میں تو ملاقات کے لیے کل سے تیار تھا تاکہ سفارشات سے آگاہ کر سکوں اس ملاقات میں بھی یہی طے پایا کہ سفارشات کو آرمی چیف اور وزیراعظم کے ساتھ شیئر کیا جائے گا وزیراعظم کو اس بارے میں آگاہ کیا انہوں نے مختلف سوالات کیے اور اصولی طور پر سفارشات کی منظوری دے دی کیونکہ یہ طے ہوا تھا کہ آرمی چیف سے بھی یہ سفارشات شیئر کرنی ہیں اس لیے شہباز شریف اور اسحاق ڈار کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی یہ کوئی چھپ چھپا کر ملاقات نہیں تھی پورے پروٹوکول کے ساتھ گئے تھے یہ کوئی بریفنگ کے لیے نہیں تھی جس طرح کی سنسنی خیزی پھیلائی گئی سنسنی خیزی کو ذریعے جھوٹ کا لبادہ پہنایا گیا انہوں نے یہ بات اتوار کی شام پنجاب ہائوس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی انہوں نے قومی سلامتی کے اجلاس کی خبر کے معاملے میں سوشل میڈیا میں مریم نواز شریف کا نام آنے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ سوشل میڈیا میں تو پتہ نہیں کیا کیا آتا ہے ان پر تبصرہ تو نہیں کر سکتے انہوں نے کہا کہ عمران خان خیبر پی کے حکومت کو وفاق کے خلاف جنگ کے لئے استعمال کر رہے ہیں وفاقی دارلحکومت کو لاک ڈائون ایٹمی ریاست کے وقاراور ساکھ کو مجروح کرنے کے مترادف ہو گا دھرنے کے حوالے سے کسی قسم کی گرفتاریاں نہیں ہوں گی اس مقصد کے لیے اسلام آباد لائے گئے آتشیں اسلحہ اور آنسو گیس کے شیل پھینکنے کی برآمد کی گئی گن کو عدالت میں پیش کریں گے چودھری نثار نے کہاکہ خدانخواستہ مختلف لیکس پاکستان کو لے نہ بیٹھیں مگر ہم ملکر ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ بدقسمتی سے سچ اور جھوٹ میں کوئی تمیز رواں نہیں رکھی جا رہی ہے جس کے منہ میں جو آتا ہے کہہ دیتا ہے۔ ایسے ٹکرز چلتے ہیں جو کہ سفید جھوٹ پر مبنی ہوتے ہیں اور ملک کے خلاف ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سال میں سکیورٹی پر جو بھی اجلاس ہوئے ہیں کسی میں کوئی تلخ ماحول پیدا نہیں ہوا۔ اب بھی آرمی چیف سے جو ملاقات ہوئی وہ بھی انتہائی خوشگوار ماحول میں تھی۔ جب ان سفارشات سے آرمی چیف کو آگاہ کر دیا گیا تو پرویز رشید کو اس بارے میں بتایا گیا اور انہوں نے دستیاب ریکارڈ ان ریکارڈڈ دستاویزات کے حوالے سے بات کی گئی اس خبر کے حوالے سے متعلقہ صحافی نے پرویز رشید سے رابطہ کیا وہ پرویز رشید سے اس پر کمنٹس چاہتے تھے جس پر انہیں پرویز رشید نے اپنے دفتر بلا لیا فون اور ملاقات کا ریکارڈ موجود ہے پرویز رشید سے میرا 1970سے پرانا واسطہ ہے جو تحقیقات ہوئی ہیں سارے اداروں نے ملکر کی ہیں پرویز رشید کو چاہیے تھا کہ اس غلط خبر کو قومی مفاد میں رکوانے کے لئے اپنی کوشش کرتے اور صحافی سے کہتے کہ اس خبر کو نہ چھاپیں ڈان کے آڈیٹر اور ذمہ داران سے بھی بات کی جا سکتی تھی مگر اس حوالے سے لیپس ہوا ہے جس کی ذمہ داری ان پر عائد ہوتی ہے وزیراعظم کی ہدایت پر پرویز رشید کو ابتدائی تحقیقات سے آگاہ کیا اور انہوں نے خوش دلی سے فیصلے کو قبول کر لیا میں نے ان سے درخواست کی کہ میڈیا پر اسے ایشو نہ بنایا جائے اس درخواست کو بھی انہوں نے خوش دلی سے قبول کر لیا پرویز رشید تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے اپنا موقف پیش کریں گے۔ خبر سراسر جھوٹ کا پلندہ ہے تلخی کی تو دور کی بات ہے کبھی اس قسم کا ماحول بھی پیدا نہیں ہوا اور پھر تین اکتوبر کو تو کوئی اجلاس ہوا ہی نہیں تھا چار اکتوبر کو جو اجلاس ہوئے اس میں بھی کوئی تلخی نہیں ہوئی تھی اچھے ماحول میں بات کی گئی نان سٹیٹ ایکٹرز کے معاملے پر ہمیشہ سے تو اتفاق رائے موجود ہے۔ سیکرٹری خارجہ جو کہ قابل، باصلاحیت اور محب وطن افسر ہیں خوامخواہ انہیں اس معاملے میں گھسیٹا جا رہا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی تنہائی کی کبھی بات نہیں کی جامع بریفنگ دی یہ ضرور کہا ہو گا کہ بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان تنہا ہو جائے۔ سول ملٹری میں تقسیم ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے جھوٹی خبر دی گئی اور جو بھی ذہن استعمال ہوا کمیٹی اسے بے نقاب کرے گی قوم کے سامنے لیکر آئیں گے۔ یہ پاکستان کی سلامتی کا انتہائی حساس معاملہ ہے حکومت بھی یہی چاہتی ہے جو بھی اس کے پیچھے ہے منطقی انجام تک پہنچایا جائے جس کا بھی اس معاملے میں ہاتھ ہے جسکا بھی ذہن ہے اسے بے نقاب ہونا چاہیے تحقیقاتی کمیٹی میں چند اور نام آئیں گے اور اس کا سربراہ بھی ہو گا اور میرا موقف ہے کہ تحقیقات کو اوپن ہونا چاہیے چودھری نثار نے واضح کیا کہ اسلام آباد میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی نہیں ہے مگر 2014میں بھی عمران نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ صرف مارگلہ ہوٹل تک جانے دیں اس سے آگے نہیں جائیں گے اس کے بعد جو کچھ ہوا سب کے سامنے ہے اسلام آباد اسلام آباد نہیں بلکہ ایک جلسہ گاہ بن گیا تھا واضح کردینا چاہتا ہوں کہ اب ایسا نہیں ہو گا عدالتیں بھی کھلی رہیں گی دفاتر بھی لگیں گے بچے سکول بھی جائیں گے ہسپتالوں میں بھی کام ہو گا۔ دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے اسطرح کے اعلان سے پاکستان کی بدنامی ہوتی ہے دنیا کیا سوچے گی کہ دس بارہ ہزار لوگوں کو جتھا آکر وفاقی دارالحکومت کو لاک ڈائون کرنا چاہتا ہے انہوں نے کہا کہ نو سالوں سے پولیس کا مورال زیرو تھا پولیس آگے بھاگ رہی ہوتی تھی اور ڈنڈا بردار اورپتھر اٹھائے لوگ اس کی تضحیک کر رہے ہوتے تھے انہوں نے کہا کہ اب ایسا نہیں ہے اور پولیس نے ثابت بھی کیا ہے اور قانون کی حکمرانی کو پولیس نے یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پی کے نے اسے پختون اور پنجاب کی لڑائی بنانے کی کوشش کی عمران خان پی کے حکومت کو وفاقی حکومت کے خلاف جنگ کے لیے لانا چاہتے ہیں کیا ایک صوبائی حکومت وفاق کے خلاف اعلان جنگ کر سکتی ہے جب تک میں وزیر داخلہ ہوں ایسا نہیں ہو سکتا انہوں نے کہا کہ دو روز قبل بھی خیبر پی کے سے 1200مسلح افراد آئے تھے اور اٹک کے قریب روکے جانے پر ان کا پنجاب پولیس سے تصادم ہوا ایک ڈی ایس پی اور ایک ایس ایچ او زخمی ہوا دیگر اہلکار بھی زخمی ہوئے پولیس غیر مسلح تھی اور 45منٹ تک یہ تصادم جاری رہا اور خیبر پی کے سے آنے والے یہ مسلح افراد کرین اور ٹرالر بھی ساتھ لے گئے اور جو گذشتہ روز 450 لوگوں کا قافلہ اسلام آباد پہنچا ان کی چیکنگ ہوئی تو ان لوگوں نے دوڑیں لگا دیں سو لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا باقی جنگل میں روپوش ہو گئے۔ دھرنے کے حوالے سے ریڈلائن کھینچ دی گذشتہ تین دنوں میں پولیس نے قانون کی رٹ بحال کی،آئندہ بھی ایسا ہی ہوگا،پشاور کواسلام آباد سے ملانے والی سڑکیں بلاک کرنے کے پیچھے بھی کچھ وجوہات تھیں، وزیراعظم نے اس ملاقات میں مجھے ہدایت کی کہ آرمی چیف سے بھی یہ رپورٹ شیئر کرلیں،تو میں نے وزیراعظم سے کہا کہ میں اکیلا آرمی چیف کے پاس نہیں جائوں گا،وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار بھی میرے ساتھ چلیں جس کی وزیراعظم نے اجازت دے دی،جس کے بعد ہم نے آرمی چیف سے ملاقات کی انہوں نے کہا کہ خبر کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی کمیٹی میں نئے نام ابھی آنے ہیں،وزیر اعظم سے ملاقات کر کے آج کمیٹی کے ناموں کو حتمی شکل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پختون پاکستان کیلئے لڑنے والی قوم ہے، عمران پختون قوم کو اپنی گھٹیا سیاست کی نظر نہ کریں۔ بی بی سی کے مطابق نثار نے کہا کہ پرویز رشید کی کوتاہی خبر کی اشاعت رکوانے میں ناکامی تھی۔ ٹی وی کے مطابق نثار کا کہنا تھا کہ سیاسی اور عسکری قیادت میں تلخ کلامی کی بات جھوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج عدالت سے کیسز کے فیصلے کے بعد مزید پریس کانفرنس کروں گا۔ آرمی چیف سے میری ٗ وزیراعلیٰ پنجاب اور اسحاق ڈار کی ملاقات اچھی رہی ٗ کچھ لوگ ہر چیز کو ڈرامائی شکل دیکر جھوٹ کا لبادہ اوڑھا دیتے ہیں ٗ متنازعہ خبر کے معاملے کے پیچھے جوبھی ہے اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے ٗعمران جو بیج بو رہے ہیں وہ پاکستان کی جڑیں ہلاکر رکھ دے گا ٗایٹمی ملک کے وفاقی دارالحکومت کو لاک ڈائون کر نے سے دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوگی ٗ شہر کو لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان ریاست کے خلاف جرم ہے، بلوائی اوپر چڑھیں گے تو پولیس پھر جواب دے گی۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ متنازعہ خبر معاملے کے پیچھے جوبھی ہے اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ وزیر داخلہ نے عمران خان کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ یہ جو بیج بوئے جا رہے ہیں اس سے وفاقی کی بنیادیں ہل جائیں گی ٗایک صوبے کو وفاق کے خلاف کھڑا کیا جا رہا ہے، 10،15ہزار کاجتھا دارالحکومت پرقبضہ کرکے اپنی بات نہیں منواسکتا، کیا کوئی صوبائی حکومت وفاق کے خلاف اعلان جنگ کر سکتی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کے معاملے پر یکم نومبر کو طلب کر لیا ہے ٗاس کے باوجود 2 نومبر کو اسلام آباد کو بند کرنے کا اعلان کیا جا رہا ہے۔ عمران ملک کی جڑیں ہلا رہے ہیں۔
عمران صوبائی حکومت کو وفاق پر حملہ کیلئے لاہور لاہے ہیں:نثار
Oct 31, 2016