اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ نے نیب کی جانب سے مضاربہ سکینڈیل کے مرکزی ملزم مطیع الرحمان کی ضمانت منسوخی کے لئے دائر درخواست خارج کردی ہے۔عدالت نے نیب کی پالسیی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے، کیس کی جتنی سزا نہیں ہوتی اس سے زیادہ نیب جیل میں رکھتا ہے، نیب پسند نہ پسند کی بنیاد پر ملزموں کوریلیف دیتا اور گرفتار کرتا ہے۔جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی تو پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ ملزم نے لوگوںسے 386 ملین کا فراڈ کیا، ملزم کیخلاف 36 گواہ بیان ریکارڈ کروا چکے، ملزم سے مزید تفتیش کرنی ہے اس لئے ضمانت منسوخ کی جائے۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کئی ریفرنسز چل رہے ہیں جن میں ملزم گرفتار نہیں ہوتے، نیب کسی ملزم کے گلے میں ہاتھ ڈال کر پھرتا ہے کسی کو گرفتار کر لیتا ہے، نیب کا جب دل چاہئے جسے چاہیے گرفتار کر لیتا ہے، نیب کا دل نہ ہو تو گرفتار ہی نہیں کرتا، نیب کی گرفتاری کی پالیسی پاکستان میں کسی کو سمجھ نہیں آتی، کوئی نہیں جانتا کس کیس میں بندہ اندر ہوتا ہے کس میں نہیں۔ نیب کے چیئرمین نئے آئے ہیں اس لیے اس پر زیادہ بات نہیں کریں گے۔