مکرمی! پاکستان کواسلامی فلاحی مملکت بنانے کے عزم کا زبانی اظہار ”تقریبا“ ہر دورحکومت نے کیا ہے مگر اس عزم پر عملدرآمد کے لیے کسی بھی حکومت نے کبھی مخلصانہ کوشش نہیں کی۔ ماضی میں خوبصورت الفاظ میں بلندبانگ دعوے محض عوام کو بےوقوف بنانے کے لیے کئے جاتے رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں خود عوامن ے بھی سنجیدگی سے کبھی کوشش نہیں کی۔ جب تک ہم سب اپنی زندگیوں کو اسلام کے مطابق نہیں ڈھالیں گے اس وقت تک تمام دعوے، تمام نعرے بے کار رہیں گے۔ ہم میں سے ہر فرد کا فرض ہے کہ سب سے پہلے وہ اپنے اہل خانہ کوصحیح مسلمان بنائے اوراپنے گھر میں دین قائم کرے اس کے ساتھ ساتھ حکومت کا بھی فرض اولین ہے کہ تمام قوانین و ضوابط کو محدود مدت میں اسلامی آئین کے مطابق بنائے۔ اس موقع پر جہاں ہم حکومت سے نفاذ اسلام کی عملی کوششوں کی توقع رکھتے ہیں، وہاں ہم دینی اداروں اوردینی جماعتوں سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ سب سے پہلے وہ اپنے کارکنوں کو بے فائدہ تحریکوں میں وقت صرف کرنے کی بجائے اپنے دوستوں، اہل محلہ اور رشتہداروں کو صحیح اسلامی زندگی اور شعار اپنانے پر آمادہ کریں۔ حکومت سے ہماری گزارش ہے کہ اگروہ نفاذ میں مخلص ہے توسب سے پہلے سود کی لعنت سے نجات حاصل کرنے کے لئے عملی تدابیر بروئے کار لائے۔ یہ ایک لمحہ فکریہ ہے کہ حکومت کے لیے سیاسی جماعتوں کے لیے، دینی اداروں کے لیے اور ہم سب کے لیے جو دین کی سربلندی چاہتے ہیں اورجو وطن کو اسلامی فلاحی مملکت بنانے کے خواب دیکھتے ہیں۔ (سمیع اللہ قاسم بلڑ کے ڈاکخانہ خاص تحصیل و ضلع شیخوپورہ)