اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملک میں جنگلات کی کمی سے متعلق کیس میںسندھ حکومت کو غیر قانونی طور پردی گئیں لیزیں کینسل کر کے زمینیں واگزار کرانے کا حکم جاری کردیا ،جبکہ تمام صوبوں سے لیز اور قبضہ شدہ رقبہ سے متعلق سروے رپورٹ تین ہفتوں میں طلب کرلی ،منگل کوچیف جسٹس ثاقب نثٓارکی سربراہی میںتین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ،اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ ایک لاکھ 45 ہزار ایکڑ اراضی پر غیر قانونی قابضین ہیںاور70 ہزار سے زائد ایکڑ غیرقانونی لیز دی گئی،جنگلات سے متعلق پہلے ہی نوٹس لیکر تمام رپورٹس طلب کر چکے ہیں،جسٹس اعجاز الااحسن نے درخواست گزار سے کہا کہ آپکی درخواست میں 26 استدعائیں ہیں،جس پر درخواست گزارنے کہا کہ مرکزی اپیل تو جنگلات کے تحفظ کیلئے ہے ،چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی درخت لگانے کا اعلان کر دیا ہے،وفاقی اورصوبائی سطح پر،درخت لگائے جا رہے ہیں،اب آپ کیا مزید احکامات چاہتے ہیں،اس معاملے پر تو وزیر اعلی کو کہیں کہ احکامات جاری کریں،غیر قانونی قبضہ ہے تو صوبے نے خالی کروانا ہے اورغیر قانونی الاٹمنٹ کا کیس بھی صوبائی حکومت نے دیکھناہے۔اس موقع پر پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت چیف سیکرٹری سندھ سے جنگلات سے متعلق تفصیلات طلب کرے،چیف جسٹس نے کہا کہ بڑے لوگوں کو غلط الاٹمنٹ حکومت نے منسوخ کروانی ہے عدالت کاکندھا کیوں استعمال کر رہے ہیں، عدالت نے صوبائی حکومت کومعاملے پر فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ : غیر قانونی قابضین سے صوبائی حکومت فوری قبضہ خالی کروائے،اورصوبائی حکومت غیر قانونی لیز منسوخ کرنے کیلئے فوری اقدامات کرے،تمام صوبوں میں جنگلات کی حدود کا تعین سروے جنرل آف پاکستان سے کروایا جائے۔