میچ فکسنگ تحقیقاتی رپورٹ مکمل تھی، کرکٹرز پر پابندیاں، جرمانے لگائے: ملک قیوم

لاہور (نمائندہ سپورٹس )جسٹس (ر) ملک قیوم نے فکسنگ کے حوالے سے اپنی رپورٹ کو مکمل قرار دیدیا۔اس بارے میں سابق جج نے کہا کہ اسی رپورٹ کے مطابق کرکٹرز پر پابندیاں لگی تھیں اور جرمانے عائد کیے گئے تھے اگر نامکمل ہوتی تو وہ کرکٹرز پابندی کی مدت کیسے پوری کرتے اور جرمانے کیسے ادا کرتے، مجھے نہیں معلوم کہ احسان مانی صاحب نے یہ رپورٹ پڑھی ہے یا نہیں۔ اگر انہوں نے یہ رپورٹ پڑھی ہوتی تو شاید وہ یہ بات نہ کہتے۔ تحقیقات ہائیکورٹ کی سطح پر ہوئی تھیں تاہم یہ انکوائری کمیشن تھا جس میں کورٹ کا فیصلہ نہیں تھا بلکہ سفارشات تھیں جن پر عملدرآمد کرانا پاکستان کرکٹ بورڈ کی ذمہ داری تھی۔ میری جو بھی سفارشات تھیں ان پر مکمل عمل تو دور کی بات یہ رپورٹ تو اب نظرانداز ہی ہورہی ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے جسٹس عبدالقیوم کی رپورٹ مسترد کیے جانے کی خبروں کی تردید کردی بورڈ نے واضح کیا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ جسٹس قیوم کی رپورٹ کو مسترد کیا ہے، جسٹس قیوم نے سفارشات میں جو کام کیا اس کی قدر کرتے ہیں۔رپورٹ اس بات میں رکاوٹ نہیں کہ وسیم اکرم پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے کوئی کام کریں، سابق کپتان ریٹائرمنٹ کے بعد کرکٹ کمنٹیٹر، کوچ اور مینٹور کے طور پر پوری دنیا میں عزت کما چکے ہیں جبکہ ماضی میں بھی پی سی بی کیساتھ مختلف حیثیتوں میں کام کرتے رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن