مکرمی! شیوالہ تیجا سنگھ سیالکوٹ ہمارے گھر اور ہمارے قریب اقبال منزل سے بخوبی نظر آتا ہے مگر 1947ء کے بعد اس تاریخی مندر کی تعمیر ساخت پر بتدریج کمی واقعہ ہتی رہی حتیٰ کہ اس کا کلس بھی گِر گیا اور احاطہ کی چوڑائی لمبای بھی کم ہو گئی۔ آج نوائے وقت میں اس مندر کو دوبارہ تعمیر کر کے کھڑا کرنے کی خبر پڑھی تو 1947ء سے قبل جب راقم بارہ سال کا تھا تو وہاں دیوالی کے دنوں بڑی رونق اور میلے کا سماں ہوتا تھا۔ پاکستان میں گوردواروں، مندروں اور ایک شوالہ کو دوبارہ قابلِ پُوجا پاٹ بنا دیا گیا ہے بلکہ سارا سال ان عبادت گاہوں کی حفاظت بھی کی جاتی ہے مگر اس کے برعکس ہندوستان میں مساجد گِرا دی جاتی ہیں عیسائیوں کے گرجوں کو آگ لگا دی جاتی ہے۔ وہاں کئی شہروں میں آذان دینے پر بھی پابندی ہے اور کشمیر میں ہندو ریاست جو ظلم و ستم ڈھا رہی رہے وہ بھی ہم بخوبی جانتے ہیں وہاں نماز جمعہ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ (اختر مرزا گلبرگ 5 ۔ لاہور)