حکومتی مذاکرتی ٹیم اسلام آباد میں فضل الرحمان سے ملاقات کی کوشش کریگی

Oct 31, 2019

اسلام آباد (محمد نواز رضا، وقائع نگار خصوصی) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں’’ آزادی مارچ‘‘ آج رات اسلام آباد میں داخل ہوگا۔ رات گئے تک ’’آزادی مارچ ‘‘ جی ٹی روڈ اسلام آباد کی طرف رواں دواں ہے۔ رات آزادی مارچ نے گوجر خان میں پڑائو کیا۔ پشاور موڑ پر جلسہ ایک روز کا نہیں ہو گا۔ وزیر اعظم عمران خان کے استعفیٰ کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا تو جلسہ کو ’’دھرنا‘‘ کی شکل دے دی جائے گی۔ رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی نے کہا ہے ’’ہم ایک روز کے لئے اسلام آباد نہیں آ رہے‘‘۔ جب کہ اسد عمر نے کہا ہے اگر آزادی مارچ کے شرکاء قانون ہاتھ میں نہیں لیتے تو جتنے دن بیٹھنا چاہیں بیٹھے رہیں۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی مولانا فضل الرحمن سے اسلام آباد میں ملاقات کی کوشش کرے گی ۔ ذرائع کے مطابق فضل الرحمن جلسہ کے شرکاء کی تعداد اور موڈ دیکھ کر ڈی چوک جانے اور دھرنا دینے کے بارے میں رائے لیں گے جس کے بعد وہ اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ پشاور موڑ میں جلسہ سے میاں شہباز شریف بھی خطاب کریں گے۔ خیبر پی کے سے ایک بہت بڑا جلوس صوبائی صدر امیر مقام کی قیادت میں 2بجے بعد دوپہر پشاور سے موٹر وے کے ذریعے اسلام آباد کے لئے روانہ ہو گا۔ جلوس میں مردان ، کرنل زیر خان انٹر چینج ، صوابی انٹر چینج سے قافلے مسلم لیگ (ن) کے جلوس کا حصہ بنیں گے جب کہ ہزارہ سے مرتضیٰ جاوید عباسی کی قیادت میں ایک بڑا جلوس پشار سے آنے والے جلوس کا حصہ بن جائے گا۔ ملک کے طول و عرض سے لوگ پشاور موڑ پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ 1000 ایکٹر اراضی پر جلسہ گاہ تیار کر لی گئی ہے۔ خیبر پی کے سے جے یوآئی(ف) اور عوامی نیشنل پارٹی کے بڑے جلوس بھی آج اسلام آباد پہنچیں گے۔

مزیدخبریں