بھارتی نیوکلیئر پلانٹ پر سائبر حملہ، حساس معلومات اڑالی گئیں: میڈیا کا دعویٰ، مودی سرکار کی تردید

Oct 31, 2019

نئی دہلی(آئی این پی)بھارت کے کونڈاکلم نیوکلئیر پاور پلانٹ پر سائبر حملہ کیا گیا ہے جس سے بھارتی جوہری تنصیبات کے کمپیوٹر سسٹم کو نقصان پہنچا ہے۔ہیکرز نے کوڈانکولم نیوکلیئر پاور پلانٹ کو ڈی ٹریک ریٹ RAT نامی وائرس سے نشانہ بنایا اور انتہائی حساس معلومات اڑا لے گئے، سوشل میڈیا صارفین بھی سائبر سیکورٹی نظام کی ناکامی پر حواس باختہ دکھائی دئیے،دوسری جانب اپوزیشن رکن اسمبلی ششی تھرور نے سائبر حملے کو انتہائی سنجیدہ معاملہ قرار دے دیا۔ ان کا کہنا تھا اگر حملہ ہوا ہے تو اس کے نقصانات ناقابل تصور ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی نیوکلئیر پلانٹ پر سائبر حملے کی اطلاعات ہیں۔وائرس کے حملے سے بھارتی جوہری تنصیبات کے کمپیوٹر سسٹم کو نقصان پہنچا ہے۔ہیکرز نے کوڈانکولم نیوکلیئر پاور پلانٹ کو ڈی ٹریک ریٹ RAT نامی وائرس سے نشانہ بنایا اور انتہائی حساس معلومات اڑا لے گئے۔اپوزیشن رکن اسمبلی ششی تھرور نے سائبر حملے کو انتہائی سنجیدہ معاملہ قرار دے دیا۔ ان کا کہنا تھا اگر حملہ ہوا ہے تو اس کے نقصانات ناقابل تصور ہیں۔ادھر سوشل میڈیا صارفین بھی سائبر سیکورٹی نظام کی ناکامی پر ہواس باختہ دکھائی دیے۔بھارتی حکومت نے اس حوالے سے خبروں کی تردید کی ہے لیکن بھارتی میڈیا اور ہیکر سوسائٹی کی جانب سے بتایا جارہا ہے کہ کونڈاکلم نیوکلئیر پاور پلانٹ پر سائبر حملہ کیا گیا ہے۔بتایا جارہا ہے کہ پلانٹ کے کمپیوٹر سسٹم پر ہیکرز نے حملہ کیا جس سے سسٹم متاثر ہوا ہے۔ تاہم ابھی یہ بات واضح نہیں ہو سکی کہ آیا ہیکرز نے کوئی معلومات چوری کیں یا نہیں۔دوسری جانب پاور پلانٹ انتظامیہ تفصیلات بتائے بغیر اس بات پر بضد ہے کہ کنٹرول سسٹم پر کوئی سائبر حملہ نہیں ہوا۔ نیوکلئیر پاور پلانٹ کے ایک افسر نے کہا ہے کہ پلانٹ کے سسٹم پر حملہ ممکن نہیں ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بھارتی جوہری تنصیبات کے حوالے سے کئی بار واقعات پیش آچکے ہیں۔کئی بھارتی ایٹمی سائنس دان اغوا اور قتل ہو چکے ہیں جبکہ کئی بار بھارت کا ایٹمی مواد بھی چوری کیا جا چکا ہے۔گزشتہ دنوں پاکستان کی دینی جماعت کے سربراہ نے کہا تھا کہ بھارتی ایٹمی ہتھیار محفوظ ہاتھوں میں نہیں ہیں، انتہاپسندوں کو رسائی مودی نے دی ہے۔ اقوام متحدہ، او آئی سی اور عالمی برادری بھارتی جوہری ہتھیار غیر محفوظ ہونے کا فوری نوٹس لیں۔جوہری مواد کا مہلک اخراج تو بھارتی نیوکلیئر پاور پلانٹس کی پہچان بن چکا ہے۔ کیا ایسی صورتحال میں بھارت کو آئی اے ای اے IAEA کا رکن بننے کا حق دیا جاسکتا ہے؟ ماہرین نے کئی اہم سوالات اٹھا دیئے۔

مزیدخبریں