کورونا وائرس سے مزید 11افراد چل بسے ،اموات 6806ہو گئیں

گذشتہ دو روز کے دوران پاکستان میں عالمی وباء کوروناوائرس کے مزید11مریض انتقا ل کر گئے جس کے بعد ملک میں کوروناوائرس کے باعث انتقال کرنے والے کل مریضوں کی تعداد 6806ہو گئی جبکہ گذشتہ دوروز کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے1885نئے کیسز رپورٹ ہوئے   جس کے بعد پاکستان میں کوروناوائرس کے رپورٹ ہونے والے کل کیسز کی تعداد تین لاکھ 32ہزار993ہو گئی  جبکہ ملک بھر میں اب تک کوروناوائرس کے تین لاکھ 14ہزار66مریض مکمل طور پر صحتیاب ہو چکے ہیں۔ اس وقت ملک بھر میں کوروناوائرس کے 669مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ ملک میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد12,121تک پہنچ گئی جبکہ ملک میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح دو فیصد اور صحتیاب ہونے والے مریضوں کی شرح94.3فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ گذشتہ دو روز  کے دوران کورواناوائرس کے1,428مریض صحتیاب ہو کر گھروں کو چلے گئے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی)کی جانب سے ہفتہ کے روز جاری تازہ اعدادوشمار کے مطابق صوبہ سندھ ملک بھر میں کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے مریضوں، صحتیاب ہونے والے والے مریضوں، انتقال کرنے والے مریضوں اور فعال کیسز کے اعتبار سے پہلے نمبر پر ہے جبکہ صوبہ پنجاب دوسرے نمبر پر ہے جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کوروناوائرس کے فعال کیسز کے اعتبار سے ملک بھر میں تیسرے نمبر پر آگیا۔ اسلام آباد میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد1,696تک پہنچ گئی جبکہ جمعہ کے روز پاکستان میں کوروناوائرس کے 1,078کیسز رپورٹ ہوئے جو کہ گذشتہ تین ماہ میں سب سے زیادہ ہیں جبکہ ہفتہ کے روز ملک بھر میں کوروناوائرس کے 807نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔جبکہ جمعہ کے روز پاکستان میں کوروناوائرس کے باعث20مریض انتقال کر گئے جبکہ ہفتہ کے روز کوروناوائرس کے باعث 11مریض انتقال کر گئے۔  نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے اب تک  ایک لاکھ 4 ہزار 16کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، سندھ میں ایک لاکھ 45 ہزار 475، خیبر پختونخوا میں 39 ہزار 458، بلوچستان میں 15 ہزار 896، گلگت بلتستان میں 4 ہزار 248، اسلام آباد میں 19 ہزار 818 جبکہ آزاد جموں و کشمیر میں 4 ہزار 82 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ملک بھر میں اب تک  کوروناوائرس کے 44 لاکھ 31 ہزار 225 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 21 ہزار 688 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 3 لاکھ 14 ہزار 66 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 669 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔صوبہ پنجاب میں اب تک کوروناوائرس کے باعث 2 ہزار 357افراد انتقال کر چکے ہیں، سندھ میں 2 ہزار 625، خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 276، اسلام آباد میں 217، بلوچستان میں 149، گلگت بلتستان میں 92 اور آزاد کشمیر میں 90 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔اس وقت صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد4,422،پنجاب میں4,228 ،خیبر پختونخوا میں 658،بلوچستان میں 202،اسلام آباد میں1,696،آزاد جموں وکشمیر میں743جبکہ گلگت بلتستان میں سب سے کم 172فعال کیسز موجود ہیں۔ جبکہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے پاکستان میں کورونا وائرس سے بچائو کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔شہری گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک لازمی پہنیں۔ حکومتی اور نجی سیکٹرز کے دفاتر میں کام کرنے والوں کے لیے ماسک پہننا لازم ہوگا۔صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ  بازاروں، شاپنگ مالز، پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورنٹس میں ایس او پیز اور ماسک کو لازم قرار دیں۔این سی او سی کے مطابق ملک کے 11شہروں میں کورونا وباتیزی سے پھیل رہی ہے۔ پاکستان میں اسی فیصد کورونا کیسز گیارہ بڑے شہروں سے رپورٹ ہوئے۔کراچی، کوئٹہ ، لاہور ، اسلام آباد، راولپنڈی، حیدر آباد ، گلگت، مظفر آباد اور پشاور بھی کورونا کے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر بتدریج  شروع ہو چکی ہے۔دوسری لہر سے نمٹنے کے لیے ایس اوپیز پر سختی سے عمل کرنا ہو گا۔ احتیاطی تدابیر پرعمل پیرا ہو کر ہم کورونا کی دوسری لہرسے نمٹ سکتے ہیں۔دوسری جانب پاکستان کے 735 اسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلئے سہولیات ہیں اور اسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کیلئے وینٹی لیٹرزکی تعدادایک ہزار920 ہے۔ملک میں 132 ٹیسٹنگ لیبارٹریز کام کر رہی ہیں اور متعدد شہروں میں ٹریس، ٹیسٹ اورقرنطینہ حکمت عملی موثر طریقے سے کام رہی ہے۔حکومت کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کا گراف اب ایک بار پھر بڑھنا شروع ہو گیا، 20جون کو پاکستان میں سب سے زیادہ153اموات رپورٹ ہوئیں لیکن اب کورونا کا گراف تیزی سے نیچے آرہا ہے۔پاکستان میں کورونا کا پہلا کیس 26 فروری کو رجسٹرڈ ہوا اور ایک ہزاراموات 21 مئی تک ہوئیں۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...