لاہور(اپنے نامہ نگار سے+نیوز رپورٹر+خصوصی رپورٹر) ریٹرننگ افسر نے لاہور کے حلقہ این اے 133 کے ضمنی الیکشن کے لیے تحریک انصاف کے امیدوار جمشید چیمہ اور ان کی اہلیہ مسرت جمشید چیمہ کے کاغذات نامزدگی مستردکردئے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے وکیل نے اعتراض اٹھایا تھا کہ جمشید چیمہ اور ان کی اہلیہ مسرت جمشید چیمہ کے تائید کنندہ این اے 133 کے ووٹر نہیں جس کی بنیاد پر ریٹرننگ افسر نے تصدیق کے بعد دونوں امیدواروں کے کاغذات نامزددگی مسترد کر کے انہیں انتخاب کے لیے نااہل قرار دے دیا۔ ان دو امیدواروں کے سوا اس حلقے میں تحریک انصاف کے کسی اور امیدوار کے کاغذات جمع نہیں کروائے گئے جس کے بعد مسلم لیگ نواز کی امیدوار شائستہ پرویز ملک اور پیپلز پارٹی کے اسلم گل کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ الیکشن ایکٹ 2017ء کے سیکشن 60 کے تحت تجویز کنندہ کا ووٹ متعلقہ حلقے میں ہونا ضروری ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے نقطہ اٹھایا کہ سپریم کورٹ کے 2007ء کے فیصلے میں بھی واضح کردیا گیا کہ تجویز کنندہ کا متعلقہ حلقہ سے ہونا ضروری ہے۔ تحریک انصاف کے وکلاء نے مئوقف اختیار کیا تھاکہ ٹیکنکل گراؤنڈ کو بنیاد بنا کر بڑی سیاسی جماعت کو الیکشن سے باہر نہیں کیا جا سکتا۔ مسلم لیگ ن کی شائستہ پرویز ملک اور پیپلز پارٹی کے اسلم گل سمیت 14امیدوار الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار پائے۔ نااہل ہونے والے امیدواروں نے فیصلے کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں جانے کا اعلان کر دیا ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ نے ٹی ایل پی کے احتجاج کو بنیاد بنا کر پنجاب حکومت کی طرف سے این اے 133 کے ضمنی الیکشن کو ملتوی کرنے کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔ خواجہ سعد رفیق نے رکن قومی اسمبلی علی پرویز ملک اور نصیر بھٹہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب نے بہانہ بنایا کہ احتجاج کے دوران الیکشن نہیں ہو سکتا۔ صوبائی حکومت کے اس مطالبے کو مسترد کرتے ہیں۔ شہر سے200 کلو میٹر دور احتجاج کا بہانہ بنایا جا رہا ہے۔ جب الیکشن کمیشن نے شیڈول جاری کیا تب امن و امان کی صورتحال انہیں یاد نہیں آئی۔ انتخابات کو ملتوی نہیں ہونا چاہیے۔ اگرکرونا کے دوران انتخاب ہو سکتے ہیں تواب کیوں نہیں۔ این اے133میں پانچ دسمبرکوالیکشن ہونا ہے۔ آرڈیننس کے ذریعے بنانے جانے والے قوانین چیلنج ہونگے۔ ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، موجودہ حکومت دھاندلی کی پیداوارہے۔ ہماری بہن شائستہ پرویزملک کی جیت یقینی ہے۔ ای وی ایم سے ان کوالیکشن کرانے کا حق نہیں ہے۔ الیکشن کا اکھاڑہ سج چکا۔ اب حکومت بھاگنا چاہتی ہے۔ ساڑھے تین سالوں میں صوبے کو کھنڈر بنا دیا گیا ہے۔ جھوٹے بہانوں کو الیکشن شیڈول پر اثرانداز نہیں ہونا چاہیے۔ یہ الیکشن سے فرار یا کچھ اورچاہتے ہیں۔جمشید اقبال چیمہ اور ان کی کورنگ امیدوار مسرت جمشید چیمہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے بعد انہوں نے کہا ہے کہ فیصلے کے خلاف اپیل کی جائے گی۔ جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ خوشی ہو گی (ن) لیگ خود کہے کہ ہم اپنے اعتراضات واپس لیتے ہیں۔ (ن) لیگ آئیں، بائیں، شائیں کرنے، تکنیکی وجوہات کے پیچھے چھپنے کے بجائے الیکشن لڑے۔ الیکشن کمیشن الیکشن لڑنے کی اجازت دے۔ سینیٹر اعجاز چودھری نے کہاکہ (ن) لیگ ٹیکنیکلی وجوہات کے پیچھے چھپنے کے بجائے مقابلہ کرے۔