کرکٹ اور سیاست

  سالا ایک مچھر انسان کو ہیجڑا بنا دیتا ہے اور سالی ایک فتح بندے کا دماغ ساتویں آسمان پر لگا دیتی ہے‘ مایوسی تباہی کی طرف لے جاتی ہے اور امید بیڑہ پار لگا دیتی ہے۔ کرکٹ کی بین الاقوامی جنگ میں پاک بھارت ٹاکرا پانی پت کا میدان جنگ دکھائی دے رہا تھا۔ بھارت کی سپرہٹ ٹیم اس جنگ میں ریت کی دیوار ثابت ہوئی کھلاڑیوں نے حیران کن نتائج دیے۔ بھارت کو اتنی عبرتناک شکست دی کہ بھارت تادیر زخم چاٹتا رہے گا۔ پہلی فتح کا نشہ ہی اتنا زیادہ تھا کہ پوری قوم اس کو انجوائے کر رہی تھی اور جھوم جھوم جا رہی تھی لیکن پے در پے فتوحات نے تو ماحول ہی بدل کر رکھ دیا۔ نیوزی لینڈ کی سیکیورٹی ٹائٹ کرنے کے بعد شاگردوں کو بھی خوب سبق یاد کروایا۔ کرکٹ ٹیم کی ناقابل یقین کارکردگی نے دنیائے کرکٹ میں تہلکہ مچا رکھا ہے۔ اس پرفارمنس پر تو ہمارے دشمن بھی تعریف کرنے پر مجبور ہیں دنیا بھر کا میڈیا پاکستان کرکٹ ٹیم کے گن گا رہا ہے۔ سپورٹس تجزیہ نگار پاکستانی ٹیم کو خطرناک قرار دے رہے ہیں اور ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کی فیورٹ قرار پا رہی ہے۔ سیمی فائنل تک رسائی تو پکی ہو چلی ۔نگاہیں ورلڈ کپ پر لگی ہیں اگر پاکستانی ٹیم یہ معرکہ سر کر لیتی ہے تو پھر سازشیں کرنے والوں کا منہ کالا جو کچھ آج کل پاکستان کرکٹ میں کر رہا ہے اسے سلجھا ہوا انتقام کہتے ہیں۔ انڈیا، نیوزی لینڈ، افغانستان کو روندنے کے بعد اب پاکستانی شائقین کی خواہش ہے کہ لگے ہاتھ کہیں انگلینڈ کے ساتھ بھی دو دو ہاتھ ہو جائیں تو مزہ ہی آجائے۔ پوری دنیا اس سوچ میں پڑی ہوئی ہے کہ آخرکار اس ٹیم میں یہ کرنٹ کہاں سے آگیا۔ ہم نے تو ان کو کھڈے لائن لگا رکھا تھا کہ یہ انٹرنیشنل کرکٹ میں تنہائی کا شکار ہو کر اپنی صلاحیتیں کھو دیں گے لیکن یہ تو تنہائی میں نہ جانے کون سے کشتے کھا آئے ہیں کہ پکڑائی نہیں دے رہے۔ انتہائی بدقسمتی ہے کہ سیاست اور دہشتگردی کے ذریعے پاکستان کو زچ کرنے کی کوشش کی گئی اس کا آغاز بھارت نے پاکستان میں سری لنکا کی ٹیم پر حملہ کروا کر پاکستان کی سر زمین سے کرکٹ کو خیر باد کہنے کی کوشش کی۔ پاکستان پر دہشت گردی مسلط کرکے پاکستان کی معیشت کو تباہ کر کے، توانائی کا بحران پیدا کر کے،طرح طرح کی پابندیاں لگوا کر پاکستان کو مفلوج کرنے کی کوشش کی گئی ۔اس میں کلیدی کردار بھارت کا تھا لیکن بین الاقوامی طاقتوں نے بھی پاکستان کے ہاتھ پاؤں باندھ کر مشکلات سے دوچار کرنے کی سازش کی اب بھی پاکستان کا جینا دوبھر کیا ہوا ہے۔ ہم نے قربانیاں دے کر پاکستان سے دہشت گردی کا خاتمہ کرکے اپنا لوہا منوا چکے اب ہمیں اور طرح کی پابندیوں میں جکڑا جا رہا ہے۔ پاکستان کے اندر انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے قوم کو تقسیم کرنے اداروں کو لڑانے فرقہ واریت اور مذہبی منافرت کے ذریعے ایک نئی قسم کی جنگ مسلط کی جا رہی ہے جس کی قوم کو سمجھ بھی نہیں آرہی ہم ففتھ جنریشن وار کا تیزی سے شکار ہو رہے ہیں۔ بات ہم کرکٹ کی کر رہے تھے کسی اور طرف نکل گئی۔ بھارت نے پاکستانی کھیلیں تباہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ۔ہمارے ساتھ کرکٹ کھیلنے سے انکار کھلاڑیوں کو ویزے نہ دینا اپنے اثرورسوخ سے بین الاقوامی ٹیموں کو پاکستان نہ جانے دینا سیدھی سی بات ہے بھارت نے پاکستان سے کرکٹ ختم کرنے کے لیے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ سے قبل نیوزی لینڈ کی ٹیم کو پاکستان سے بھاگنے پر بھارت نے مجبور کیا اور انگلینڈ کی ٹیم کو پاکستان نہ آنے دیا۔ آج ان کو احساس ہو رہا ہے کہ انھوں نے غلط کیا لیکن اب تاریخ لکھی جا چکی پاکستان نے جذبے اور محنت سے وہ کر دیکھایا جو نہ سرمایہ کر سکا نہ جدید ٹیکنالوجی کر سکی۔ مقامی تجربہ کے حامل کھلاڑیوں نے دنیا کے سورماؤں کو تگنی کا ناچ نچا دیا۔ اب وہ پاکستانی کھلاڑیوں کی تکنیک چانچنے کے لیے ان کے ویڈیو کلپس ریوائنڈ کر کر کے دیکھ رہے ہیں۔ پاکستانی کرکٹ کے خلاف سازشیں کرنے والوں نے مزہ چکھ لیا ہو گا۔ ان کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ " پاکستان کو اگنور کرنے والو سوچ لو" یہ صرف کرکٹ ہی نہیں باقی معاملات میں بھی دنیا کے لیے سبق ہے۔ کسی کو دیوار کے ساتھ اتنا نہ لگاو کہ وہ ردعمل میں ایسا بن کر آجائے جیسے ہماری کرکٹ ٹیم بن کر آئی ہے۔ ٹیم نے کھیلوں کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کو اپنی کارکردگی کے ذریعے سبق سیکھا دیا ہے جو کل تک پاکستان کو نظر انداز کر رہے تھے اب ان ٹیموں کے لیے پاکستان کے ساتھ کھیلنا اعزاز تصور کیا جائے گا۔ پاکستان کرکٹ کی بحالی کے لیے الٹا ہو جاتا سیدھا ہو جاتا جو مرضی کر لیتا‘ منتوں سے کسی نے پاکستان کی طرف دیکھنا بھی نہیں تھا۔ اب انشاء اللہ پاکستان کے ساتھ کھیلنا ہر کسی کی خواہش ہو گی ،کرکٹ کے کھلاڑیوں نے پاکستان کے دروازے کھول دئیے ہیں۔ ٹیم کا شکریہ انھوں نے مرجھائے ہوئے چہروں پر خوشیاں بکھیر دی ہیں۔ پوری قوم اس کو انجوائے کر رہی ہے۔ وطن عزیز میں سیاست پیچھے اور کھیل آگے نکل گیا ہے۔ اپوزیشن کا احتجاج تو بالکل دب کر رہ گیا ہے۔ البتہ جو کچھ جی ٹی روڈ پر ہو رہا ہے کاش یہ نہ ہوتا تو ماحول یکسر بدل جاتا۔ دعا ہے کہ بغیر کسی جانی ومالی نقصان کے یہ معاملہ حل ہو جائے۔ سیاست میں کیا جوڑ توڑ ہو رہا ہے کون کس کے رابطے میں ہے‘ آج ہم اس پر بات نہیں کرنا چاہتے لیکن حکومت کے لیے ہمارا مشورہ ہے کہ خدارا کرکٹ ٹیم والا نسخہ استعمال کریں اپنی کارکردگی کے ذریعے دنیا کو اپنی طرف متوجہ کریں ۔کوئی کسی پر احسان نہیں کرتا زندہ رہنے کے لیے اپنا آپ منوانے کیلئے اپنے آپ کو ناگزیر ثابت کرنا پڑتا ہے۔
٭…٭…٭

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...