مقبوضہ وادی میں بے گناہ کشمیریوں پر بھارتی پولیس اور فوج کا وحشیانہ تشدد اب معمول ہے۔ صورتحال یہ کہ وباء کی روک تھام کے نام پر بھارتی قابض افواج کشمیری عوام کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس وقت جب دنیا کی توجہ کرونا کی جانب مرکوز ہے بھارت کشمیریوں کے خلاف جارحانہ اقدامات بروئے کار لانے میں مصروف عمل ہے۔ شمالی کشمیر میں رہائشی گھروں کو نذرآتش کیا گیا۔ اس ضمن میں کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں۔ بھارتی جارحیت کے باوجود آزادی کے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ کشمیری عوام کی زندگیوں و صحت کے حوالے سے پریشان مودی سرکار کرونا سے بچاو کی مہم کی آڑ میں اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لئے کوشاں ہے۔ وادی کے عوام کا خیال ہے کہ کشمیر پر بھارت کا قبضہ وباء سے زیادہ خوفناک امر ہے۔ جسکا پچھلے سات دہائی سے کشمیریوں کو سامنا ہے۔ بھارت دنیا کا واحد ملک ہے جس نے کرونا وباء کو مذہب کے ترازو میں تولا ہے۔ کشمیری گزشتہ برس 5 اگست سے بھارت کے غیر قانونی و غیر آئینی قدم کے تحت پابند سلاسل ہیں۔ مودی گردی کا شکار ہیں بھارت تحریک آزادی کو کچلنے کیلئے کشمیریوں کے خلاف بھرپور جارحانہ کاروائیوں میں مصروف ہے۔ دوسری طرف بھارت کا جنگی جنون قابل مذمت امر ہے۔ بھارت دہشت گردی کے ذریعے خطے کے امن کو خراب کرنے کے درپے ہے۔ شہری آبادی کو نشانہ بناکر عالمی قوانین کی دھجیاں اْڑا رہا ہے۔ کشمیرکا مسلہ بھارتی حکمرانوں کے لئے جان کا عذاب بن چکا ہے۔ وادی چنار کی سیاہ راتیں تحریک آزادی کشمیر کے چراغ کو ایندھن کا کام دے رہی ہیں۔ اس وقت مقبوضہ وادی کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ وادی کے لوگوں کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے جہاں مودی سرکار کا خیال یہ تھا کہ طویل قید کے بعد عوام بھارت کے غیرآئینی اقدام کے خلاف احتجاج سے باز آجائیں گے۔ تاہم تمام تر حربوں کے باوجود کشمیری عوام بھارتی قبضے کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کیطرح ہیں، ثابت قدمی کا مظاہرہ
کررہے ہیں اور آزادی کے حصول کیلئے بھارتی سفاکی کا منہ توڑ جواب دے رہے ہیں۔ کرونا کی وباء کی آڑ میں کشمیریوں کو اپنے مقاصد کے حصول کیلئے نشانہ بنانا بھارتی فوج کا انتہائی بزدلانہ اور قابل مذمت امر ہے۔ بھارتی اشتعال انگیزیاں حد سے تجاوز کرگئی ہیں۔ بھارت کا مقصد خطے میں بدامنی پھیلانا ہے اور چاہے کشمیرہو یا بھارت صرف و صرف نشانہ مسلمانوں کو بنانا ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لے۔ مقبوضہ وادی میں زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ طویل سخت ترین لاک ڈاون کی وجہ سے کشمیریوں کا رابطہ پوری دنیا سے منقطع ہے۔ بھارتی میڈیا جھوٹ وپروپیگنڈے کے ذریعے عالمی توجہ مقبوضہ کشمیرکی صورتحال سے ہٹانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ مقبوضہ وادی میں مواصلاتی رابطہ منقطع ہے۔ خوراک و طبی سہولیات سے بھی عوام کو محروم رکھا گیا ہے۔ بھارتی حکومت نے غیرآئینی اقدامات کئے ہی کشمیریوں کو چوتھے درجے کا شہری قرار دینے کیلئے نیا ڈومیسائل نافذ کیا گیا۔ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ اپنا کردار ادا کرے۔ مسلہ کشمیر خطے کے امن کے لئے ہنوز حل طلب ہے۔ بھارت کشمیرکی ڈلمیوگرافی تبدیل کرکے کشمیریوں کے خلاف شرمناک کھیل کھیل رہا ہے۔ یہی حال اندرون بھارت مسلمانوں کا ہے۔ دنیا کی بڑی جمہوریت کہلانے والا ملک مودی سرکار کی غلط پالیسیوں کا شکار ہوکر زوال پذیر ہے۔ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کے کردار کا جائزہ لیا جائے۔ سلامتی کونسل کی حیثیت ایک مردہ گھوڑے کے مترادف ہے۔امن پسند اور انسانی حقوق کے علمبردار بھارتی کردار کا جائزہ لیں۔ بھارتی فوج کشمیری مظاہرین پر بدترین تشدد کرتی آرہی ہے۔ آزادی کا جذبہ نا صرف کشمیری مسلمانوں کے دلوں میں زندہ ہے بلکہ اب تو عالم یہ ہے کہ بھارت کے اندر سے شہادتیں مل رہی ہیں کہ اقلیتیں سر اْٹھا رہی ہیں۔ ہندوستان بڑی تیزی سے اپنے انجام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ کشمیریوں کے حوصلے وہمت نے مودی سرکار کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ عالمی برداری نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کیخلاف آواز اْٹھائے۔ مقبوضہ کشمیر میں طویل لاک ڈاون کا خاتمہ کروائے۔ بھارتی فوج آرمڈ فورسز سپشل پاور ایکٹ اور پی ایس اے جیسے کالے قوانین کی آڑ میں سنگین جرائم کا ارتکاب کررہی ہے۔