واشنگٹن(کے پی آئی)ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے عالمی طاقتوں سے اپیل کی کہ جنوبی ایشیا میں جامع اور دیرپا امن کے لیے اور سیاسی طور پر محفوظ اور جمہوری مستقبل کے لیے کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کو تسلیم کیا جائے اور اس کا احترام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی معاہدوں اور کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کا فوری، منصفانہ اور پائیدار حل ناگزیر ہے۔ڈاکٹر غلام نبی فائی نے واشنگٹن ڈی سی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے کہا ہے کہ کشمیری عوام 27اکتوبر کو دکھ اورافسوس ا ور سب سے بڑھ کر قبضے کے دن کے طور پر منا تے ہیں کیونکہ بھارت نے1947 میں اسی دن کشمیری عوام کی مرضی کے بغیر اوربین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی فوج کشمیر کی سرزمین پر اتاری تھی۔ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ کشمیری عوام اس حقیقت کو مسلسل یاد دلاتے رہتے ہیں کہ 1948میں اقوام متحدہ نے کئی قراردادیں منظور کی تھیں۔ علاوہ ازیں بھارتی فورسز نے ضلع سانبہ کے ایک بڑے حصے کامحاصرہ کر کے تلاشی آپریشن شروع کر دیا ہے ، حکام کے مطابق ضلع سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر میں ایک ڈرون کو دیکھا گیا جس کے بعد فورسز نے تلاشی آپریشن شروع کیا۔ بھارتی فورسز کی بھاری جمعیت نے تلاشی آپریشن کے دوران گھروں کی بھی تلاشی لی ۔ اہل خانہ کو ہراساں کیا گیا دریں اثنا ء مقبوضہ کشمیر پولیس نے دعوی کیا ہے کہ سال 2022 کے دوران 40 عسکریت پسندمارے گئے۔ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے کہا ہے کہ اس سال 40 عسکریت پسندمارے گئے ۔