سوہاوہ ( نامہ نگار) صوبہ پنجاب بھر کے سات سو سے زائد پبلک سیکٹر کالجوں میں گزشتہ 14سال سے عارضی اساتذہ کا صرف ایک تعلیمی سیشن کے لئے تعینات کر کے فارغ کرینے کا سلسلہ جاری ہے ۔ سال 2021/22کے تعلیمی سیشن کے دوران بھی دو مرحلوں میں ان عارضی (کالج ٹیچنگ انٹرنیز ) کی تعیناتی سابقہ معمول کے مطابق کی گئی ۔ پہلے مرحلے میں جنوری 2022ء تا مئی 2022ء تک تدریسی دورانیہ مقرر تھا جبکہ دوسرے مرحلے میں ان اساتذہ کا دورانیہ فروری 2022ء تا اکتوبر 2022ء تک تدریسی دورانیہ مقرر کیا گیا تھا ۔ کالج ٹیچنگ انٹرنیز نے مشترکہ بیان میں صوبائی وزارت ہائر ایجوکیشن پنجاب سے شکوہ کیا ہے کہ حدیث مبارکہ کے مطابق ’’ایک مزدور کو اس کی اجرت پسینہ خشک ہونے پہلے ادا کی جائے ‘‘ کا حکم ہے لیکن ان کالج ٹیچنگ انٹرنز نے شکایت کی ہے کہ زیادتی اور نا انصافی تو گزشتہ 14برس سے جاری ہے کیونکہ پہلے تو ان اساتذہ کا گزشتہ تدریسی تجربہ اگلے سیشن کی بھرتی کے وقت زیر غور نہیں لایا جاتا دوسرے یہ کہ اس تدریسی محنت کا معاوضہ بروقت ادا نہیں کیا جاتا ۔ جیسا کہ اس مرتبہ تعلیمی سیشن 2021/22کے دوران دو مرحلوں کے دوران عارضی کالج ٹیچنگ انٹرنیز کو تدریسی دورانیہ مکمل ہونے کے باوجود تا حال تدریسی محنت کا معاوضہ ادا نہ کیا جا سکا ۔لہٰذا پنجاب بھر کے کالج ٹیچنگ انٹرنیز کی طرف سے صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ اولذکر میں بیان کردہ حدیث مبارکہ کے مطابق اس عارضی کالج اساتذہ کو جلد ازجلد معاوضہ کی ادائیگی کو ممکن بنا یا جائے۔