پنڈی گھیب(نامہ نگار)تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال پنڈی گھیب میں نوزائیدہ بچوں کیلئے نرسری کی سہو لت فراہم کی جائے،پنڈی گھیب میں حاملہ خواتین کی پری میچور ڈیلیوریوں کی بڑھتی ہوئی شرح،مہنگائی کے دور میں پرائیویٹ ہسپتالوں کے اخراجات اور بچوں کی صحت کے لیئے بڑے شہروں کا رْخ کرنے میں مشکلات کے پیشِ نظر تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں نرسری کا قیام وقت کی ضرورت بن چکی ہے,نوزائیدہ بچوں کو پیدائش کے فوراً بعد نرسری کیئر کی ضرورت ہوتی ہے جس میں اْنہیں وہ ماحول اور ٹمپریچر فراہم کیا جاتا ہے جو پیدائش کے بعد نشوونما میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور وہ نارمل رہتے ہیں مگر پنڈی گھیب میں سرکاری و پرائیویٹ سطح پر نرسری (ٹرشری کیئر) نہ ہونے کیوجہ سے والدین اپنے نوزائیدہ بچوں کو آکسیجن سلنڈرز کیساتھ ایمبولینس میں راولپنڈی،اسلام آباد کے بڑے ہسپتالوں میں شفٹ کرنے پر مجبور ہوتے ہیں جہاں اخراجات کیساتھ سفری مشکلات کیوجہ سے والدین کی پریشانیوں میں اضافہ ہوتا ہے،ذرائع کے مطابق نرسری کے لیئے ضروری (لیول ٹو) کے انکیوبیٹرز و دیگر مشینری ہسپتال میں موجود ہے جبکہ چائلڈ سپیشلسٹ بھی تعینات ہے اگر نرسری کی سہولت فراہم کر دیجائے تو مقامی سطح پر نوزائیدہ بچوں کے حوالے سے والدین کی مشکلات میں کمی لائی جا سکتی ہے عوامی حلقوں نے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ہیلتھ اٹک اور میڈیکل سپریڈنٹ ٹی ایچ کیو پنڈی گھیب سے اپیل کی ہے کہ نرسری کو فعال کرکے مقامی سطح پر سہولت فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کیا جائے۔
پنڈی گھیب ہسپتال میں نوزائیدہ بچوں کیلئے نرسری کی سہولت فراہم کی جائے
Oct 31, 2022