لاہور (خصوصی نامہ نگار ) منہاج یونیورسٹی لاہور کے زیر اہتمام 2روزہ ورلڈ ریلجنز کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی۔ ڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز منہاج یونیورسٹی لاہور پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی زیر صدارت 2 روزہ کانفرنس کے اختتامی سیشن میں رجسٹرار منہاج یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر خرم شہزاد نے متفقہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا کہ تہذبیوں کا تصادم روکنے اور بین المذاہب رواداری کے فروغ کیلئے اعلیٰ تعلیمی اداروںکے مابین بین الاقوامی مکالمہ کا تسلسل ناگریز ہے۔ طلبہ اور محققین کو ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھنے کیلئے گفتگو کرنا ہوگی۔متفقہ اعلامیہ میں منہاج یونیورسٹی لاہور کو مسلسل پانچویںکانفرنس منعقد کرنے پر مبارکباد دی گئی۔ 2روزہ کانفرنس میں پاکستان سمیت آسٹریلیا،اٹلی،سری لنکا، برطانیہ ، اور بھارت کے محققین سمیت پاکستان سے مختلف جامعات کے وائس چانسلرز اور ریسرچ سکالرزنے مقالہ جات پیش کئے اور مختلف پینل ڈسکشنز میں طلباءاور طالبات کے سوالات کے جوابات دیئے۔اختتامی سیشن کے موقع پر پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری ،پروفیسر ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد نے غیر ملکی سکالرز کو اہم کانفرنس میںشرکت کرنے اور پاکستان آنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ بین الاقوامی سکالرز اور محققین نے کہا کہ پاکستان کے لوگ امن سے محبت کرنے والے اور کھلے دل کے لوگ ہیں۔ یہاں کے طلبا وطالبات کے سوالات سے اندازہ ہوا کہ ان کی بین الاقوامی امور و معاملات میں گہری اورمثبت دلچسپی ہے۔ مختلف پینل ڈسکشنز میں ڈاکٹر نعیم انور نعمانی،ڈاکٹر عدیل عرفان،الزبتھ پرنٹک، ڈاکٹر تاج الدین،ڈاکٹر اصغر زیدی، ڈاکٹر شانتی کمار،ڈاکٹر جان ڈیوپش،ڈاکٹر امام یحییٰ سرجیویاہی ، ڈاکٹر احمد رضا،ریونڈ فلپ ڈنکن،عباس علی رضا،ڈاکٹر نیلم بانو،ڈاکٹر جویریہ حسن اور فلپ پیٹر نے پینل ڈسکشن میں حصہ لیا اور طلبہ کے سوالات کے جوابات دیئے، فلپ پیٹر ڈنکن کو بیسٹ ریسرچ پیپر پر ایوارڈ اور پچاس ہزار روپے انعام دیاگیا۔