یورپی یونین نے یوکرائن پر حملے کے بعد سے روس کے 17ارب یورو کے اثاثے منجمدکئے


برسلز(این این آئی)یورپی یونین نے یوکرائن پر حملے کے بعد سے روس کے قریبا 17 ارب یورو مالیت کے اثاثوں کو منجمد کیا ہے۔یورپی یونین کے جسٹس کمشنر ڈیڈیئررینڈرز نے شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں یہ اعدادوشمار بیان کیے ۔انھوں نے جولائی میں یورپی یونین کے پانچ رکن ممالک میں روس کے قریبا 13.8 ارب یورو کے اثاثے منجمد کرنے کی اطلاع دی تھی۔تنظیم کے رکن ممالک نے روسی اشرافیہ اورمختلف اداروں کے اثاثے منجمد کیے ہیں۔انھوں نے جرمن میڈیا گروپ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب تک 90 روسیوں کے اثاثے منجمد کیے جاچکے ہیں۔سات رکن ممالک میں منجمد کیے گئے ان اثاثوں کی مالیت 17 ارب یورو سے زیادہ ہے۔ان میں جرمنی میں منجمد کیے گئے 2.2 ارب یورو کے اثاثے بھی شامل ہیں۔یوکرین کے حکام ان منجمد اثاثوں کو جنگ کے بعد اپنے ملک کی تعمیرِنو میں استعمال کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔رینڈرزنیانٹرویو میں کہا کہ اگریورپی یونین کی طرف سے ضبط کردہ رقم مجرمانہ سرگرمی کا حاصل ہے، تو اسے یوکرین کے ہرجانے کے فنڈ میں منتقل کرنا ممکن ہے۔انھوں نے مزید کہاکہ یہ رقم یوکرین کی تعمیرِنو کی مالی اعانت کے لیے کافی نہیں ہوگی۔رینڈرز نے بتایا کہ مغربی پابندیوں کی وجہ سے دنیا بھرمیں روس کے مرکزی بینک کے غیرملکی زرمبادلہ کے300 ارب یورو کے ذخائر منجمد کیے جا چکے ہیں اور اس رقم کو ضمانت کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے اور اس کو اس وقت تک ضمانت کے طور رکھا جاسکتا ہے جب تک روس یوکرین کے جنگ زدہ علاقوں کی تعمیرِنو میں رضاکارانہ طورپر شرکت پرآمادہ نہیں ہوجاتا۔واضح رہے کہ یورپی یونین نے سنہ 2014 میں کریمیا پر روس کے قبضے کے بعد سے صدرولادی میر پوتین اور وزیر خارجہ سرگئی لافروف سمیت 1236 افراد کے اثاثے منجمد کیے ہیں اور ان کے تنظیم کے رکن ممالک میں داخلے پر پابندی عاید کی جاچکی ہے۔ان میں روسی اشرافیہ کی اہم شخصیات اور ارب پتی رومن ابرامووچ بھی شامل ہیں۔
روسی اثاثے منجمد

ای پیپر دی نیشن