لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کی سرگرم کارکن صنم جاوید کی آئی جی پنجاب سمیت دیگر پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر نوٹسز جاری کرتے ہوئے تین نومبر کو جواب طلب کر لیا۔ جسٹس علی باقر نجفی نے صنم جاوید کی توہین عدالت کی دائر درخواست پر ابتدائی سماعت کی جس میں آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور سمیت دیگر پولیس افسران کو فریق بنایا گیا ہے۔ سوموار کو سماعت پر سرکاری وکیل غلام سرور نہنگ نے مو¿قف اختیار کیا کہ نومئی کے مقدمات میں روزانہ کی بنیاد پر کوئی نہ کوئی پیش رفت ہوتی ہے۔ صنم جاوید کو بھی اس طرح دیگر مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔ صنم جاوید کے وکیل شکیل پاشا ایڈووکیٹ نے مو¿قف اختیار کیا کہ عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب سمیت دیگر افسران نے مقدمات کی رپورٹ ہائیکورٹ میں جمع کرائی۔ پولیس نے بتایا کہ صنم جاوید پر دو مقدمات درج ہیں۔ عدالت میں غلط بیانی کی گئی اور صنم جاوید کو مزید دو مقدمات میں گرفتار کیا گیا۔ صنم جاوید کو مزید دو مقدمات میں اے ٹی سی عدالت میں پیش کیا گیا لہذا لاہور ہائیکورٹ پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔ عدالت ابتدائی سماعت کے بعد فریقین کو نوٹسسز جاری کرتے ہوئے تین نومبر کو تفصیلی جواب طلب کر لیا۔
ہائیکورٹ: پی ٹی آئی کی صنم جاوید کی آئی جی سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت درخواست پر نوٹس
Oct 31, 2023