برطانیہ میں اسرائیل کیخلاف آواز اٹھانا جرم بن گیا، فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر دو اعلیٰ حکام کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔کنزرویٹو رہنما پال بریسٹو نے وزیر اعظم رشی سونک کو خط لکھ کر غزہ میں جاری جنگ بند کرانے کا مطالبہ کیا جس کی پاداش میں پال بریسٹو کو کابینہ سے فارغ کر دیا گیا۔دوسری جانب برطانیہ کی لیبر پارٹی نے بھی فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے پر پارلیمنٹیرین اینڈی میک ڈونلڈ کی رکنیت معطل کر دی ہے۔واضح رہے کہ غزہ میں مسلسل اسرائیلی حملے جاری ہیں، ایک رات میں کئی حملوں سے مزید درجنوں فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ مغربی کنارے میں فائرنگ سے 4 فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔غزہ کے اندر ٹینکوں سے بھی شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 9000 سے زائد ہو گئی جن میں 3600 سے زائد بچے شامل ہیں۔