سپریم کورٹ نے نیب عدالتوں کو بحال شدہ مقدمات کے حتمی فیصلے سنانے سے روک دیا

Oct 31, 2023 | 14:01

سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بنچ نے نیب ترامیم فیصلہ کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بنچ نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں اپیل پر سماعت کی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس سید حسن اظہر رضوی بھی بنچ شامل ہیں۔ دورانِ سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے استفسار کیا کہ کیا تمام نیب ترامیم کالعدم ہوئی ہیں؟۔سعد ہاشمی نے بتایا کہ پہلی اور دوسری ترامیم کی کچھ شقیں کالعدم قرار دی گئی ہیں۔وکیل فاروق نائیک نے عدالت کو بتایا کہ 25 مئی کو نیب قانون میں تیسری ترمیم بھی ہوئی۔ تیسری نیب ترمیم کا اثر عدالتی فیصلے سے زائل ہوگیا ہے، عدالتی فیصلے سے تیسری نیب ترمیم غیر فعال ہوچکی۔ جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ قانون غیرفعال کیسے ہوسکتا ہے؟ تیسری ترمیم کا جائزہ لیے بغیر پہلی دو کالعدم کیسے ہوسکتی ہیں؟۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ عدالت نے ترامیم کالعدم قرار دینی تھیں تو تینوں کرتی، تیسری ترمیم مئی میں آئی اس کے بعد بھی چھ سماعتیں ہوئیں، تینوں نیب ترامیم کا آپس میں براہ راست تعلق ہے۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ نیب ترامیم کیخلاف درخواستیں بحال کرکے لارجر بنچ کو بھیجنے کیلئے آئیڈیل کیس ہے، فاروق نائیک نے سپریم کورٹ سے ترامیم کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی۔ سپریم کورٹ نے فاروق ایچ نائیک کی استدعا مسترد کردی۔ ۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آپ نے تو ہم سے درخواست میں فیصلہ معطل کرنے کی درخواست ہی نہیں کی۔فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اگر ٹرائل نیب سے اینٹی کرپشن کورٹ کو گیا تو ازسر نو ٹرائل شروع ہوگا، جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ نیب قانون کی تیسری ترمیم میں کہا گیا کہ ہر کیس کا دوبارہ ٹرائل ہوگا، ٹرائل کورٹ کے ججز کیلئے دشواریوں کی بجائے آسانی ہونی چاہیے۔ سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیس کے فیصلے کے خلاف اپیل پر فریقین کو نو ٹس جاری کر دئیے۔سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل آف پاکستان کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔سپریم کورٹ نے نیب عدالتوں کو بحال شدہ مقدمات کے حتمی فیصلے سنانے سے روک دیا ۔عدالت نے کہا احتساب عدالتیں مقدمات کی سماعت جاری رکھیں لیکن حتمی فیصلے نہ کریں ، سپریم کورٹ نے ترامیم کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔ عدالتی حکمنامے کی نقول درخواستگزار عمران خان کو جیل میں فراہم کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔

مزیدخبریں