امریکی نوجوان نے جلد کے کینسر کا علاج کرنے والا صابن بنا لیا

 امریکا کے ایک بچے نے ایسا صابن تیار کیا ہے جو جِلد کے کینسر کے علاج میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔14 سالہ لڑکے ہیمن بیکلے نے یہ صابن تیار کر کے امریکا کے ٹاپ نوجوان سائنسدان کا ایوارڈ اپنے نام کر لیا ہے۔امریکی ریاست ورجینیا کے علاقے Annandale سے تعلق رکھنے والے 9 ویں جماعت کے طالبعلم نے 3 ایم ینگ Scientist چیلنج میں اپنے صابن کو جمع کراتے ہوئے ایک ویڈیو میں کہا کہ ایک صابن سے کینسر کا علاج ممکن ہو سکتا ہے۔اس نے مزید کہا کہ میں ہمیشہ سے بائیولوجی اور ٹیکنالوجی میں دلچسپی رکھتا ہوں اور اس مقابلے سے مجھے اپنے خیالات کے اظہار کا بہترین موقع ملا ہے، میں چاہتا تھا کہ میری ایجاد صرف سائنسی لحاظ سے ہی بہترین نہ ہو بلکہ زیادہ سے زیادہ افراد کو اس تک رسائی حاصل ہو۔یہ صابن ایسے اجزا سے تیار کیا گیا ہے جو انسانی جِلد میں ایسے خلیات کو متحرک کرتے ہیں جو کینسر سے متاثر خلیات کا مقابلہ کرتے ہیں، یہ صابن جِلد کے کینسر کی ایک قسم melanoma کے علاج میں مدد فراہم کرتا ہے۔اس ایوارڈ کو جیتنے کے بعد ہیمن بیکلے نے کہا کہ اسے توقع ہے کہ یہ صابن امید کی علامت بن جائے گا اور ہر فرد کیلئے جِلد کے کینسر کا علاج ممکن ہو جائے گا۔واضح رہے کہ ہیمن بیکلے 4 سال کی عمر میں افریقی ملک ایتھوپیا میں مقیم تھے، جہاں لوگ سورج کی تیز روشنی میں کام کرتے ہیں اور وہاں جِلد کا کینسر کافی عام ہے

ای پیپر دی نیشن