نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ہم بھی چاہتے ہیں ملک میں ایک مستقل حکومت آئے، اس لیے ووٹ ڈالنے کیلئے جتنے آپ بے چین ہیں اتنا میں بھی بے چین ہوں، ہم جارہے ہیں چاہے دو گھنٹے یا دو دن میں جائیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں سے متعلق الیکشن کمیشن کا مخصوص طریقہ کار ہے، جس کے بعد ملک میں عام انتخابات کی تاریخ الیکشن کمیشن ہی دے گا، مناسب نہیں کہ ہم انکو بتائیں کب الیکشن کرائیں گے، انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو ہر قسم کی معاونت فراہم کریں گے۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو واپس نہیں بھیجا جارہا، کسی بھی دوسرے ملک کا شہری ویزہ لے کر پاکستان آسکتا ہے، دنیا کا کوئی بھی ملک بغیر دستاویز کسی کو رہنے کی اجازت نہیں دیتا، جو غیرملکی غیر قانونی مقیم ہیں ان کی تین اقسام ہیں، کافی لوگ یہاں سالوں سے بغیر ڈاکیومنٹیشن کے بغیر رہائش پذیر ہیں، ہم کوئی غاصب ریاست نہیں کہ کسی کی املاک پر قبضہ کرلیں، ہمارے سسٹم کو اگر کسی نے خراب کیا ہے تو ہم اس کو ٹھیک کریں گے۔ بتایا جارہا ہے کہ دورہ لاہور پر موجود نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان سے بھی ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا، وزیراعظم انوار الحق کی گورنر ہاؤس آمد پر محمد بلیغ الرحمان نے ان کا استقبال کیا، نگران وزیراعظم اور گورنر پنجاب نے پنجاب حکومت کی کارکردگی اور صوبے میں جاری منصوبوں پر پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ ملاقات کے دوران گورنر پنجاب نے وزیر اعظم کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی یونیورسٹیوں کو سالا نہ فنڈنگ میں خاطر خواہ کمی کے مسئلے کی طرف متوجہ کیا اور کہا کہ یونیورسٹیاں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی سالانہ فنڈنگ میں کمی کے باعث خسارے کا شکار ہیں، ہائر ایجوکیشن کمیشن یونیورسٹیوں کی فنڈنگ میں اضافہ اور مالی معاملات میں بہتری لانے میں مدد کرے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے معاملے میں تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اپنے مینڈیٹ کے مطابق اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برآں ہونے بالخصوص معاشی ترقی کیلئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔