پنجگور: فائرنگ سے ڈیم پر کام  کرنے والے 5 اہلکار شہید

پنجگور میں نامعلوم افراد نے ڈیم پر کام کرنے والے اہلکاروں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 5 اہلکار شہید جبکہ دو زخمی ہوگئے۔ ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ ڈیم کی دیکھ بھال پر مامور مقامی افراد پر فائرنگ کی گئی۔ واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ مسلح افراد نے کمپنی کی مشینری کو نذر آتش کر دیا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے واقعے کی مذمت کی اور دہشت گرد حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ دہشت گرد ملکی ترقی اور صوبے کی خوشحالی کے دشمن ہیں، دہشت گرد بلوچستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہیے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ شرپسند عناصر کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیں، بزدلانہ کارروائیوں سے بلوچستان کی ترقی کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔ شہباز شریف نے حملے میں ملوث افراد کی نشاندہی کر کے انھیں قرار واقعی سزا دلوانے کی بھی ہدایت کی۔ ادھر خیبر پختونخوا کے ضلع اورکزئی میں مسلح افراد نے پولیو ٹیم پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔ پولیس اور ایف سی کی بروقت کارروائی  میں تین دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک دہشت گرد زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔ ملزموں کی گرفتاری کیلئے سرچ آپریشن شروع کردیا گیا۔ دوسری جانب، پاکستان میں تعینات افغان ناظم الامور مولوی سردار احمد شکیب نے کہا ہے کہ کچھ عناصر پاکستان میں دراندازی کرتے ہیں، لیکن یہ ہماری پالیسی نہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان رابطے کے چینلز موجود ہیں تاہم اس وقت کوئی اعلی سطح پر بات چیت جاری نہیں۔ افغان ناظم الامور نے کہا کہ پاکستان کو شاید کچھ شکایات ہیں مگر ہمیں علم نہیں کہ امن و امان کے حوالے سے پاکستان کو کیسے رضامند کریں۔ افغان ناظم الامور جو کچھ کہہ رہے ہیں اس پر یقین کرنا مشکل اس لیے ہے کیونکہ ہماری سرزمین پر دہشت گردی افغانستان سے آئے دہشت گرد ہی کرتے ہیں۔ کابل انتظامیہ ان کے ٹھکانے ختم کرے یا اس کے لیے پاکستان کی معاونت کرے۔ دہشت گردی کا ناسور پورے خطے کا امن تباہ کر رہا ہے اور جب تک اس کا خاتمہ نہیں کیا جاتا اس وقت تک امن کا قیام ممکن نہیں ہے۔

ای پیپر دی نیشن