لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے شہری کی 40کروڑ کی جائیداد کے یکطرفہ فیصلے کے مقدمے میں درخواست پر فیصلہ نہ کرنے سول جج لاہور سے 6 نومبر کو جواب طلب کر لیا، عدالت نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ سات سال سے زیر التواء درخواست پر فیصلہ کیوں نہیں کیا؟۔ درخواست گزار کے وکیل چوہدری نصیر کمبوہ نے موقف اپنایا کہ یک طرفہ فیصلے کیخلاف درخواست کا ساڑھے سات سال سے سول جج نے فیصلہ نہیں کیا، سیشن جج لاہور کی جلد فیصلہ کرنے کی ہدایات پر عمل نہیں کیا گیا، ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری لاہور ہائیکورٹ کی دو متواتر ہدایات کو نظر انداز کیا گیا، گلبرگ میں واقع جائیداد میجر ریٹائرڈ خوشی محمد سے خریدی گئی، چالیس سال بعد انور اور اصغر نے خود کو مرحوم میجر خوشی محمد کے وارث ہونے کی یکطرفہ ڈگری حاصل کی۔ آرمی اور نادرا ریکارڈ کے مطابق دونوں کا مرحوم میجر ریٹائرڈ خوشی سے کوئی تعلق نہیں۔