پشاور (نوائے وقت رپورٹ) خیبرپی کے کے ضلع شمالی وزیرستان میں دریافت شدہ گیس کے ذخائر سے متعلق معاملات طے کرنے کے لیے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی زیرصدارت اجلاس میں کہا گیا کہ صوبائی حکومت کو سالانہ بنیاد پر ملنے والی رائلٹی کا 15 فیصد حصہ پیداواری ضلعے کی ترقی پر خرچ کیا جائے گا۔ پشاور میں وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اجلاس میں شمالی وزیرستان سے منتخب اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے علاوہ محکمہ توانائی اور متعلقہ ڈویژنل انتظامیہ کے حکام، 11 کور، ایس این جی پی ایل، ماڑی پیٹرولیم کمپنی اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندوں اور وفاقی وزارت پیٹرولیم کے اعلیٰ حکام نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ کمشن شمالی وزیرستان میں دریافت ہونے والے پٹرولیم اور گیس کے ذخائر سے جڑے مقامی لوگوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کے جائز مطالبات کے حل کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ صوبائی حکومت سے جڑے مقامی لوگوں کے جائز اور قانونی مطالبات پورے کیے جائیں گے، وفاق سے جڑے مسائل کے حل کے لیے متعلقہ وفاقی حکام کے ساتھ معاملہ اٹھایا جائے گا، اس طرح کے منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر ملک و قوم کے ساتھ مقامی عوام کے لیے بھی نقصان کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان سے گیس کی سپلائی شروع ہونے سے صوبے کو 5 ارب روپے سالانہ رائلٹی ملے گی، اس رائلٹی کا 15 فیصد حصہ پیداواری ضلعے کی ترقی پر خرچ کیا جائے گا، رائلٹی اور دیگر اقدامات تب ہی ممکن ہیں جب ہم باہمی اتفاق کے ساتھ آگے بڑھیں گے اور پیداوار شروع ہو جائے گی۔
شمالی وزیرستان گیس ذخائر رائلٹی کا 15 فیصد پیداواری ضلع پر خرچ کرنے کا فیصلہ
Oct 31, 2024