حافظ آباد(نمائندہ نوائے وقت) کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی نائب صدر امان اﷲچٹھہ نے کہا ہے کہ حکومت نے بجلی کھاد ادویات اور بیج جیسی بنیادی زرعی ضروریات پر ایک پیسہ کی رعایت نہیں کی ہے جبکہ پچھلے سیزن میں گندم کی سرکاری خریداری سے انکار کرکے کسانوںکی 3900/-روپے من کی مقررہ سرکاری قیمت کی گندم 2600/-روپے من فروخت ہونے سے وہ جس شدید مالی بدحالی کاشکار ہوچکے ہیں ۔اس سے گندم کی حالیہ فصل کی کاشت کو زبردست دھچکالگنے کا خطرہ ہے ۔انہوںنے حافظ آباد کے دورہ میں مریم نوا ز شریف کے اس تلخ حقیقت کو نظر اندارز کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گندم کی بوائی شروع ہوچکی ہے لکن حکومت نے گندم پالیسی کا اعلان کرکے نہ تو زرعی ضروریات کی قیموں میںکمی ہے اور نہ ہی پیداوار کی معقول قیمت کی ضمانت دی ہے ۔