لاہور (خصوصی نامہ نگار) سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ صوبہ میں پہلی مرتبہ تھرمل زون کا طریقہ کار اختیار کیا جا رہا ہے، اینٹوں کے بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر تبدیل کیا جا رہا ہے، صوبے بھر میں ساڑھے 6 سو بھٹوں کو گرا دیا گیا ہے جبکہ موجود بھٹوں پر کیو آر کوڈ لگا دیے گئے ہیں۔ انہوں نے پنجاب اسمبلی کے ایوان میں سموگ اور صوبے کے ایئر کوالٹی انڈیکس کے معاملے پر بلائے گئے اجلاس میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس تین گھنٹے پانچ منٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے سینئر وزیر برائے ماحولیات مریم اورنگزیب نے کہا کہ سموگ کا وقت شروع ہو چکا ہے، لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس تیزی سے بڑھتا ہے، جو اب ملتان تک جا رہا ہے، صوبے کے 11 شہروں میں درجہ حرارت بڑھ رہا ہے۔ سی اینڈ ڈبلیو، ٹرانسپورٹ 39 فیصد سموگ کا باعث بنتا ہے، جبکہ ایگری کلچر 15 سے 20 فیصد، فیکٹریاں 2 فیصد تک سموگ کی وجہ بنتی ہیں۔ مصنوعی بارش کی ٹیکنالوجی پنجاب حکومت نے حاصل کرلی ہے۔ ہمارے پاس ہماری اپنی ٹیکنالوجی موجود ہے۔ وقت آنے پر ہم یہ تجربہ کریں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے آج ایک روڈ میپ دے دیا ہے، اس کے اہداف دے دیئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب اس کی میٹنگز کو خود چیئر کرتی ہیں۔ اس کو سیاسی ایشو نہ بنایا جائے، یہ لوگوں کی زندگی کا معاملہ ہے۔ سموگ کے معاملے کو سیاسی نہ بنایا جائے۔ یہ ہم سب کی صحت کا معاملہ ہے۔ لاہور شہر میں گیارہ ہاٹ سپاٹ ہیں۔لاہور ڈسٹرکٹ کا گرین کور تین اعشاریہ تین فیصد ہے جو چھتیس فیصد ہونا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے واضح کردیا ہے کہ جو بھی پراجیکٹ پنجاب میں بنے گا اس کا پی سی ون میں ایک فیصد گرین رکھا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ سموگ میں ہوا کا رخ بھی بہت اہم ہے، ہم فصلوں کی باقیات کے جلانے کو بھی مانیٹر کر رہے ہیں، ہم بارڈر کے اس طرف اور اس طرف فصلوں کی باقیات کو مانیٹر کر رہے ہیں، صبح جب 11 سے 12 بجے ہوا چلنا شروع ہوتی ہے تب بھی اے کیو آئی اوپر چلا جاتا ہے، چار سے پانچ بجے جب ہوا رکتی ہے تو اے کیو آئی بھی بہتر ہو جاتا ہے، اس لئے وزیراعلی پنجاب اب انڈیا کے ساتھ اے کیو آئی ڈپلومیسی شروع کر رہی ہیں، یہ ہمارے بچوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے، اس کو سیاست کی نذر نہ کریں، سپیشل سکولز کو آج سے ہم چھٹی دے رہے ہیں۔ پرائمری سکولز کو اگر چھٹی دینا پڑے تو اس پر بھی غور کیا جائے گا۔ ہم شادی ہالز اور بزنس کو بند نہیں کرنا چاہتے۔ پہلی مرتبہ سموگ ملتان کی طرف جارہی ہے۔ شہری وزیر اعلی پنجاب کی گرین پنجاب ایپ کو ڈاون لوڈ کریں۔ یہ ٹریفک کی صورتحال کو بتاتا ہے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سموگ میرے اور آپ کے بچوں کو متاثر کررہی ہے، یہ خدانخواستہ ایک خدائی آفت بن کے پڑے گی۔ معزز اراکین سے درخواست ہے یہ ہمارا نیشنل کاز ہے، اگر ہم نے زندگی کا طریقہ کار تبدیل نہ کیا تو چیزیں بہتر نہیں ہوں گی۔ اپوزیشن لیڈر ملک احمد بھچر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بڑے عرصے بعد اتنے زیادہ وزیر کو ایک ساتھ دیکھا ہے۔ محکمہ جنگلات میں نیا قانون بنارہے ہیں۔ ڈسٹرکٹ ٹو ڈسٹرکٹ لوگوں کو ٹرانسفر کررہے ہیں۔ یہ لوگ اپنے بچوں کا پیٹ کیسے پالیں گے۔ ان کے خلاف استاد، نابینا پہلے سڑکوں پر ہیں۔ کل یہ بھی سڑکوں پر ہوں گے۔ سرکاری سکولوں کو بیچ رہے ہیں۔ ایک سو پچاس بی ایچ یوز نجی شعبے کو دیئے جارہے ہیں۔گرائونڈز پر یہ حالات نہیں ہیں جو سینیئر وزیر نے تقریر کی ہے۔ جواب میں سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے ایوان میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ سموگ کے اوپر ایک پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے میں خود آکر کمیٹی میں شرکت کروں گی۔ رانا سکندر سے کہوں گی سکولوں کی پوری رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کریں۔ ممتاز چانگ نے ایوان نے گفتگو میں کرتے ہوئے کہا کہ بات ٹھیک ہے کہ وزیر آئے اور ہمیں سنا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایجنڈا مکمل ہونے پر آج بروز جمعرات مورخہ31اکتوبر دوپہر دوبجے تک ملتوی کردیا۔
پنجاب اسمبلی: سموگ کے معاملے پر سیاست نہ کی جائے، مریم اورنگزیب، سرکاری سکول بیچ رہے، لوگوں کو ٹرانسفرکیا جا رہا: اپوزیشن لیڈر
Oct 31, 2024