اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) ملک بھر میں مہنگائی ساڑھے تین سال کی کم ترین سطح پر اور ستمبر میں مہنگائی 44 ماہ کی کم ترین سطح 6.9 فیصد پرآگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق ترسیلات زر، برآمدات، درآمدات بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 92.1 فیصد کی کمی ہوئی، جولائی تا ستمبر ایف بی آر محصولات میں 25.5 فیصد اور نان ٹیکس آمدنی میں تین ماہ میں 20.8 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق تین ماہ میں مالی خسارے میں 4.3 فیصد کا اضافہ ہوا، مہنگائی کی شرح 29 فیصد سے کم ہوکر 9.2 فیصد پر آگئی، بڑی صنعتوں کی پیداوار میں دو ماہ میں 0.19 فیصد کی کمی ہوئی۔ وزارت خزانہ کے مطابق ملکی معیشت نے پہلی سہہ ماہی میں مستحکم بحالی کا مظاہرہ کیا۔ آئی ایم ایف سے 1.03 ارب ڈالر کی قسط ملنے سے معیشت کو تقویت ملی۔ ایس سی او کانفرنس سے کاروبار و مارکیٹ کے اعتماد میں اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق آئندہ مہینوں میں معیشت پائیدار بحالی کے سفر پر گامزن رہے گی۔ ترسیلات زر میں 38.8 فیصد اضافہ ہوا اور حجم 8.78 ارب ڈالر تک پہنچ گیا، پاکستانی برآمدات 7.8 فیصد اضافے سے 7.49ا رب ڈالرتک پہنچ گئیں۔ زیرجائزہ عرصے کے دوران مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری میں 70.4 فیصد اضافہ ہوا۔ سرمایہ کاری 90 کروڑ ڈالر سے بڑھ گئی، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 48 فیصد اضافے سے 77 کروڑ ڈالر رہے۔ اس عرصے کے دوران سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر 7.61 ارب سے بڑھ کر 11 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے۔ سٹاک مارکیٹ میں 78.4 فیصد تیزی آئی اور سٹاک مارکیٹ 90 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگئی۔ ایک سال میں ڈالر ریٹ 280.29 سے کم ہو کر 277.62 روپے پر آگیا۔ جولائی تا ستمبر ٹیکس ریونیو میں 25.5 فیصد اضافہ ہوا اور 2563 ارب روپے جمع ہوئے۔ نان ٹیکس ریونیو 20.8 فیصد اضافے سے 341 ارب روپے رہا، وزارت خزانہ کے مطابق ابتدائی 2ماہ میں مالی خسارہ 4.3 فیصد بڑھا اور خسارے کا حجم 841 ارب روپے سے زیادہ رہا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 92 فیصد کمی ہوئی اور یہ 9 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگیا۔
مہنگائی 44 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی، ایف بی آر محاصل میں 25.5 فیصد اضافہ، وزارت خزانہ
Oct 31, 2024