راولپنڈی (این این آئی+ آئی این پی) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ جس نے بھی چھبیسویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا ہے اس نے آئینِ پاکستان کی بنیادوں کو ہلا کر پاکستان کے ساتھ غداری کی ہے۔ اڈیالہ جیل میں صحافیوں اور اپنے وکلاء کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے جِس طرح پنجرے میں بند رکھ کر ذہنی اذیت دی گئی یہ بہت ہی نیچ اور افسوسناک حرکت ہے، جانوروں سے بدتر سلوک کیا گیا، سیل کی بجلی پانچ دن تک بند رکھی گئی، سیل میں گھپ اندھیرا رکھا گیا، 10 دن تک سیل سے باہر نہیں نکلنے دیا گیا، کئی ہفتے تک میرے ڈاکٹرز، فیملی اور وکلاء کو ملنے پر پابندی لگائی گئی، یہ سختیاں اور ٹارچر کرکے مجھے توڑنا چاہتے ہیں مگر میں اس ظلم کے باوجود پاکستانی قوم کی حقیقی آزادی کے لیے ڈٹا رہوں گا۔ نواز شریف کو پاکستان کے مستقبل سے کوئی سروکار نہیں، اس کے پیسے اور جائیداد سب باہِر ہے، یہ پاکستان میں صرف اور صرف لوٹ مار کے لیے ہی آتے ہیں اور پھر اپنے وطن واپس لوٹ جاتے ہیں، جب یہ وزیراعظم تھا تو 22 دفعہ برطانیہ گیا۔ عمران خان نے کہا کہ انتظار پنجوتھہ کے اغوا پر شدید تشویش ہے۔ افسوس ہے کہ عدالتیں بھی خاموش ہیں۔ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردیں، سابق وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم کے لیے 8 نومبر کی تاریخ مقرر کردی۔انسدادِ دہشت گردی عدالت راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ نے سانحہ 9 مئی اور جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کی، اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما عمر ایواب، شبلی فراز ، شیخ رشید اور راجہ بشارت سمیت دیگر رہنما پیش ہوئے۔عدالت نے راشد حفیظ، صداقت عباسی، واثق قیوم عباسی اور زرتاج گل میں چالان کے نقول کی کاپیاں تقسیم کی گئیں۔عدالت نے آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کردی، بانی چییرمین پی ٹی آئی سمیت دیگر ملزمان پر 8 نومبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔یاد رہے کہ ملزمان پر 9 مئی کو توڑ پھوڑ، ہنگامہ آرائی، اہم تنصیبات پر حملے اور جلاؤ گھیراؤ کا الزام ہے۔