مدینہ منورہ !! (نمائندہ نوائے وقت )60 سے زائد امریکن سینڑ نے امریکی صدر جوبائیڈن کو جو خط لکھا ہے پاکستان اس کو مسترد کرتا ھے ان خطوں سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں. پاکستان مختار اور آزاد ملک ہے جس کا اپنا نظام عدل قانون اورآئین ہے ۔ ریاست پاکستان دنیا کہ بھی کسی بھی ملک کو مداخلت اور ڈیکٹیشن حق نہیں دیتا. حکومت پاکستان بھی جو 60 امریکن سینٹر نے خط لکھا ھے ردعمل میں 250 ممبر پارلیمنٹ سے خط لکھوا کر بھیج سکتے ھیں ان خیالات کا اظہار جاوید اقبال بٹ صدر پاکستان مسلم لیگ ن مدینہ منورہ نے کرتے ھوئے کہا ھے.تحریک انصاف اور عمران خان دعوی کرتا تھا امریکی غلامی قبول نہیں ھے. جو افراد وھاں امریکن کانگرس کا مجبور کر رھے خط پر دستخط کہ لیے وھاں لابنگ فرم ھیں جن کو لاکھوں کروڑوں ڈالر کی بھاری رقم دے کر یہ خطوط لکھوائے ھیں جبکہ امریکہ جس شخص کی رھائی کا مطالبہ کرے. وہ پاکستانی ہو ھی نہیں سکتا وہ امریکی ایجنٹ ہی ہو سکتا ھے".جس چورمین تحریک انتشار کو امت مسلمہ کا لیڈر کہا جاتا تھا اسکے لئیے سعودیہ ، عراق ، قطر یا کسی مسلم ملک سے تو کوئی خط نہیں آیا.البتہ جس امریکہ کی غلامی سے نجات کا جھوٹ بولا گیا اسی امریکی پارلیمان کے اسرائیل دوست سینیٹرز سے پاکستان مخالف خط لکھوایا گیا.صہونی قوتوں کا پیسہ ہے جو وہ تحریک انتشار پر خرچ کر رہے ہیں تاکہ وہ ریاستی اداروں اور ریاست پاکستان کو پوری دنیا بالخصوص مغرب میں بدنام کریں.
امریکی سینیٹرز کا امریکی صدر کو لکھاگیا خط پاکستان مسترد کرتا ہے: صدر مسلم لیگ ن مدینہ
Oct 31, 2024 | 15:41