پاکستانی عازمین حج کے لیے وزارت مذہبی امورنے نئی صحت پالیسی تیارکرلی، عازمین کیلئے گردن توڑ بخار، انفلوئنزا، کرونا اور پولیو سرٹیفکیٹ لازم قراردیا گیا ہے۔نئی صحت پالیسی میں سعودی عرب کی شرائط کے مطابق ڈائیلاسزکرانے والے افراد کے اس سال حج پرجانے کی پابندی ہوگی۔صحت پالیسی کے مطابق ہارٹ اٹیک اورسانس پھولنےکے مریض بھی حج نہیں کرسکیں گے. پھیپھڑوں کی بیماری یا مصنوعی تنفس پرزندہ افراد بھی حج نہیں کرسکیں گے۔ایسے مریض جن کے جگر فیل ہونے کا خدشہ ہو وہ بھی حج پر نہیں جاسکیں گے۔پالیسی میں کہا گیا کہ سنگین اعصابی اورنفسیاتی امراض میں مبتلا اشخاص پربھی پابندی ہوگی. پیٹ میں پانی بھرنے، منہ یا بڑی آنت سے خون آنے کی بیماری بھی فہرست میں شامل ہے جبکہ جسمانی اعضا کوحرکت دینے سے معذورافراد بھی حج پر نہیں جاسکیں گے۔کمزوریادداشت یا بھولنے کی بیماری میں مبتلاافراد کے بھی حج پر جانے کی پابندی ہوگی۔ نئی پالیسی کے مطابق 7 ماہ کی حاملہ خاتون کو بھی حج پرجانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ منتقل ہونے والی بیماریوں میں مبتلا مریضوں پر بھی پابندی ہوگی۔ ٹی بی اورکیسنرکے زیرعلاج مریض بھی حج پر نہیں جاسکتے۔ انفلوئنزا، ڈینگی اورکرونا کے مریض بھی حج پر نہیں جاسکتے۔عازمین کیلئے گردن توڑ بخار، انفلوئنزا، کرونا اور پولیو سرٹیفکیٹ لازم قراردیا گیا ہے۔
پاکستانی عازمین حج کے لئے وزارت مذہبی امور کی صحت پالیسی تیار
Oct 31, 2024 | 19:03