حج کوٹہ کیس: خورشیدہ شاہ کو توہین عدالت کا نوٹس ‘2 اکتوبر کو لاہور ہائیکورٹ میں طلبی
لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس عمرعطا بندیال نے حج کوٹہ کیس میں عدالتی احکامات کے باوجود ٹور آپریٹرز کو حج کوٹہ الاٹ نہ کرنے پر وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید احمد شاہ کو توہین عدالت ایکٹ 2003ءکے سیکشن 17 کے تحت شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت اور جواب کیلئے 2 اکتوبر کو ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ گزشتہ روز حج کوٹہ عملدرآمد اور توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزاروں کے وکیل محمد اظہر صدیق نے فاضل عدالت کو بتایا کہ عدالت کی طرف سے حج کوٹہ فراہم کرنے کے حکم کے بعد تقریباً 80 ٹور آپریٹرز نے سکیورٹی کے طور پر پے آرڈر جمع کروائے یہ آپریٹرز ٹیکس نادہندگان بھی نہیں۔ عدالتی احکامات کے مطابق وزارت مذہبی امور نے عملدرآمد کرکے رپورٹ دینا تھی جس پر وزارت مذہبی امور کی طرف سے بتایا گیا کہ سیکرٹری اور ایڈیشنل سیکرٹری کی طرف سے وفاقی وزیر مذہبی امورکو سمری بھجوائی گئی مگر محکمے کی طرف سے بتایا گیا کہ وفاقی وزیر سپریم کورٹ میں اپیل کرنا چاہتے ہیں۔ اس پر درخواست گزاروں کے وکیل نے بتایا کہ دو تاریخیں قبل سیکرٹری مذہبی امور نے عدالت کو بتایا تھا کہ انہوں نے وفاقی وزیر سے عدالتی حکم کے بارے بات کرلی ہے اب وہ اس پر عمل کریں گے جواب تک نہیں کیا گیا۔ اس پر فاضل عدالت نے قرار دیا کہ پھر وفاقی وزیر مذہبی امور کو توہین عدالت میں بلا لیتے ہیں۔ اس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی وزیر کو توہین عدالت کیس میں استثنیٰ ہے۔ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے اس نکتے کا جواب دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ باز محمد کاکڑ کیس میں قرار دے چکی ہے کہ 248 اے کے تحت کسی کو بھی استثنیٰ نہیں ہے۔
توہین عدالت