ایٹمی پروگرام محفوظ دہشت گردوں کو جوہری مواد تک پہنچنے نہیں دینگے: حنا ربانی
نیویارک (نمائندہ خصوصی) پاکستان اپنے ایٹمی پروگرام کے فول پروف تحفظ اور سکیورٹی میکنزم کو یقینی بنانے کو اولین ترجیح دیتا ہے۔ یہ بات وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی سکیورٹی عالمی چیلنج ہونے کے علاوہ ہماری قومی ذمہ داری بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی برس سے ایسا نظام وضع کر رکھا ہے جس میں ایٹمی پروگرام کی حفاظت کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ہی ایک موثر کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم بھی کام کر رہا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ایٹی مواد کی برآمد کو روکنے کیلئے جامع انقلابی نظام بھی نافذ العمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریگولیٹری میکنزم کو مستحکم بنانے کی عالمی کوششوں میں مکمل تعاون کرے گا اور ایٹمی دہشت گردی کے مشترکہ خطرے کے خلاف موثر پابندیاں اور رکاوٹیں لگانے میں پیش پیش رہے گا۔ ہم اس امر کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہیں کہ دہشت گرد ایٹمی مواد، علم اور مہارت تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ دریں اثناءآن لائن کے مطابق وزیر خارجہ حناربانی کھر نے ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماﺅں نے دوطرفہ اور دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے تعلقات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ دونوں رہنماﺅں نے افغانستان اور شام کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے ملائیشی ہم منصب سے ملاقات میں دوطرفہ خوشگوار تعلقات کو اطمینان بخش قرار دیا اور کہاکہ پاکستان آسیان کمیونٹی کے ساتھ تعلقات کوانتہائی اہمیت دیتا ہے۔ وزیرخارجہ ربانی کھر نے عرب امارات کے ہم منصب سے ملاقات کی۔ ملاقات میں توانائی سمیت دوطرفہ معاملات پر بات ہوئی۔