گورڈن برا¶ن کی زرداری سے ملاقات، پاکستان میں تعلیم کے فروغ پر گفتگو
نیویارک (این این آئی) صدر زرداری نے کہا ہے کہ افغانستان اور پاکستان کو مشترکہ چیلنجوں اور مسائل سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنا چاہئے، پاکستان افغان پاکستان راہداری تجارت معاہدہ کو وسطیٰ ایشیائی ریاستوں تک وسعت دینے کیلئے تیار ہے، جمہوری حکومت کا فلیگ شپ پروگرام تعلیمی شعبہ پر مرکوز ہے، برطانوی امداد دہشت گردی کے چیلنجوں سے نمٹنے اور تعلیمی شعبہ میں سہولت پیدا کر کے سازگار فضا کے فروغ میں معاون ہو گی، تعلیم اور اقتصادی مواقع کی فراہمی دل و دماغ کی جنگ جیتنے میں معاون ہو گی۔ صدر زرداری سے سابق برطانوی وزیراعظم اور اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے عالمی تعلیم گورڈن براﺅن اور افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے الگ الگ ملاقات کی جس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ، دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان میں تعلیم کے فروغ سے متعلق امور، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے تعلیم کے فروغ کیلئے اقدام، تعلیم کے فروغ کیلئے حکومت پاکستان کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات، تعلیمی شعبہ میں برطانیہ کی معاونت اور تعلیم کے میدان میں آئندہ کا لائحہ عمل پر تبادلہ خیال ہوا۔ گورڈن براﺅن نے صدر مملکت کو اقوام متحدہ کے اقدام ”تعلیم سب سے پہلے“ کے مقاصد کے بارے آگاہ کیا جس کا مقصد ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے تناظر میں تعلیم کے فروغ کیلئے ممالک کی مدد کرنا ہے۔ دریں اثناءزرداری، کرزئی ملاقات کی تفصیلات کے مطابق صدر زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغانستان سے آنے والے دراندازوں کو روکا جائے۔ ”پاکستان، افغان راہداری تجارت“ کو فروغ دینے کے لئے تیار ہیں، افغانستان میں افغان عوام کی حمایت کی حامل افغان قیادت میں مفاہمتی عمل کے حامی ہیں۔