بلوچستان کے پشتون الگ صوبہ چاہتے تو آگے آئیں ساتھ دینگے: اختر مینگل
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) بلوچ رہنما اختر مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان کے پشتونوں کی اکثریت اگر خیبر پی کے میں شامل ہونا چاہتی ہے یا الگ صوبہ بنانا چاہتی ہے تو آگے آئیں ہم ان کا ساتھ دیں گے، لیکن وہ ہماری جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ اگر تقسیم ہی ہونا ہے تو پھر بلوچستان ہی کیوں باقی اور صوبے کیوں نہیں، اب اگر آپ کو افغانستان کی بلوچستان میں مداخلت کی شکایت ہو رہی ہے توسوال یہ ہے کہ مداخلت کا آغاز کس نے کیا۔ کیا افغانستان میں روز اول سے پاکستان کی مداخلت نہیں کی کس کے کہنے پر ایسا کیا گیا کم ازکم اس گناہ کبیرہ میں ہم شامل نہیں۔ ہمیں بلوچستان میں حکومت دے کر احسان نہ کیا جائے، ہم خود لے سکتے ہیں جو لوگ یہ سمجھتے ہیں ہم ملک نہیں چلا سکتے کیا انہوں نے ملک چلا لیا؟ اسے ملک چلانا کہتے ہیں جہاں ریلوے کا نظام تباہ، ائر لائن کے جہازوں کی بھی ونڈ سکرین نکل جاتی ہیں، بجلی کا نظام درہم برہم ہے، پینے کا صاف پانی لوگوں کو دستیاب نہیں، صحت کا نظام بگڑا ہوا ہے، امن و امان کی صورتحال جتنی خراب اس خطے میں ہے شاید ہی کہیں ہو۔ کوئی عدلیہ کی آزادی کی بات کرتا ہے تو اقتدارمیں آ کر اسی عدلیہ پر پابندی لگانے کی کوشش کرتا ہے۔