آئی آر آئی کا سروے ہماری مقبولیت کا ثبوت ہے : مسلم لیگ ن ‘ تحریک انصاف ‘پنجاب میں پی پی کا گراف نیچے آ گیا
اسلام آباد (آئی این پی) مسلم لیگ (ن) نے کہا ہے کہ امریکی ادارے انٹرنیشنل ری پبلکن انسٹیٹیوٹ (آئی آر آئی) کا سروے پارٹی کی مقبولیت کا ثبوت ہے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی اور تحریک انصاف نے سروے پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اے این پی کے ترجمان سینیٹر زاہد خان نے نے آئی آر آئی کے سروے کو مسترد کرتے ہوئے کہا اسلام آباد میں بیٹھے لوگوں کو ہمارے علاقوں کے لوگوں کی سوچ کا کیسے علم ہوسکتا ہے۔ ہم کسی ایسے سروے کو نہیں مانتے بعض علاقوں میں بیٹھ کر بنائے گئے سروے کو پورے ملک کے عوام کی رائے قرار نہیں دیا جا سکتا انہوں نے کہا ایسے سروے صرف اپنا نام بنانے کیلئے کئے جاتے ہیں، تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شفقت محمود نے سروے پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا آئی آر آئی کے سروے ہر 2،3 مہینوں بعد ہوتے ہیں اس میں اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے، الیکشن سے پہلے جو سروے ہوگا انشاءاللہ اس سروے میں تحریک انصاف کی پوزیشن اچھی ہوگی۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف خیبرپی کے بلوچستان میں سب سے بڑی جماعت ہے جبکہ پنجاب اور سندھ میں دوسری بڑی جماعت ہے، انہوں نے کہا سروے میں کہا گیا ہے تحریک انصاف پاکستان کی تمام قوموں میں مقبول ہے۔ دریں اثناءمسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب حکومت کے ترجمان سینیٹر پرویز رشید نے کہا یہ سروے مسلم لیگ (ن) کی مقبولیت کا ثبوت ہے، لوگوں کا اعتماد انہی پر ہوتا ہے جن کو وہ آزما چکے ہوتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) نے نہ تو پہلے عوام کو مایوس کیا تھا نہ آئندہ اقتدار میں آ کر کرے گی۔ انہوں نے کہا اگر مسلم لیگ (ن) کی پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رکھا جاتا تو آج ملک بحرانوں کی زد میں نہیں ہوتا۔کراچی سے سٹاف رپورٹر کے مطابق بلاول ہاﺅس کے ترجمان اعجاز درانی نے سروے کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔ ترجمان نے کہا انتخابات میں سروے کمپنیوں کے مالکان اورکالے انگریزوں نے نہیں بلکہ پاکستان کے باشعور لوگوں نے ووٹ دینا ہے جب کہ خبرنگار خصوصی کے مطابق پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی صدر ممبر پنجاب اسمبلی نرگس فیض ملک نے یاددہانی کرائی ملک میں منعقد ہونے والے گزشتہ چار انتخابات میں بھی انہی سروے رپورٹوں کے مالکان نے پیپلز پارٹی کی مقبولیت کو چیلنج کرکے عوام کے ووٹوں پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی تھی لیکن پاکستان کے باشعور لوگوں نے تمام تر ریاستی رکاوٹوں اور دھاندلی کے باوجود عظیم بھٹو خاندان کے کے ق میں فیصلہ دے کر یہ حقیقت ثابت کر دی تھی ملک کی تقدیر کا فیصلہ غیر ملکی ایجنٹوں نے نہیں بلکہ پاکستان کے لوگوں نے کرنا ہوتا ہے۔
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) رائے عامہ جانچنے کے امریکی ادارے آئی آر آئی نے اپنے تازہ ترین سروے میں بتایا ہے پاکستان میں مسلم لیگ (ن) اس وقت ملک کی مقبول ترین جماعت بن گئی ہے جبکہ تحریک انصاف کی مقبولیت کم ہو گئی ہے۔ آئی آر آئی نے اپنے سروے میں ملک کے مختلف حصوں اور طبقات کے 6 ہزار افراد کی آراءپر مبنی سروے میں جب یہ سوال پوچھا قومی اسمبلی کے انتخابات ہوں تو وہ کس کو ووٹ دیں گے اس سوال کے جواب میں 28 فیصد نے مسلم لیگ (ن)، 24 فیصد نے تحریک انصاف اور 14فیصد نے پیپلزپارٹی اور 3 فیصد نے ایم کیو ایم کو ووٹ دینے کا اعلان کیا۔ جب یہی سوال مختلف صوبوں کے شہریوں سے پوچھا گیا تو پنجاب میں 43 فیصد لوگوں نے مسلم لیگ (ن) ، 27 فیصد نے تحریک انصاف اور 7 فیصد نے پی پی پی کو ووٹ دینے کی حمایت کی۔ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی فروری کے سروے کے مقابلے میں مقبولیت 41 فیصد سے بڑھ کر 43فیصد ہوگئی ہے جبکہ تحریک انصاف کی فروری کے سروے میں پنجاب میں 33 فیصد مقبولیت تھی جو کم ہو کر 27 فیصد رہ گئی ہے۔ پی پی پی پنجاب میں مقبولیت 9 فیصد سے کم ہو کر سات فیصد رہ گئی ہے۔ سروے کے مطابق 79 فیصد پاکستانیوں نے اگلے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے عزم کا اظہار کیا جبکہ 12فیصد نے ووٹ نہ ڈالنے کا ارادہ ظاہر کیا۔