• news
  • image
  • text

گستاخانہ فلم کے خلاف ملک گیر مظاہرے جاری ‘ کراچی میں سنی تنظیموں کے ہزاروں کارکنوں کا مارچ

لاہور + کراچی (اپنے نمائندے سے + خبر نگار + نیوز ایجنسیاں) گستاخانہ فلم کے خلاف ملک گیر مظاہروں اور ریلیوں کا سلسلہ گذشتہ روز بھی جاری رہا، کراچی میں اہلسنت جماعتوں نے پرامن مارچ کیا جس میں ہزاروں کارکنوں نے شرکت کی۔ مفتی منیب الرحمن، ثروت اعجاز قادری، اویس شاہ نورانی، حاجی حنیف طیب اور دیگر جماعتوں کے رہنما¶ں نے مارچ کی قیادت کی۔ رہنما¶ں نے مطالبہ کیا کہ توہین انبیاءپر سزائے موت کا عالمی قانون بنایا جائے۔ علما اہلسنت نے اعلان کیا کہ گستاخانہ فلم بنانے والے کو جہنم واصل کرنے والوں کو سونے میں تول دیں گے، گستاخ رسول واجب القتل ہیں جبکہ لاہور سمیت متعدد شہروں میں حرمت رسول کانفرنسیں ہوئیں جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں ناموس مصطفی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علما کرام نے کہا ہے کہ نبی پاک کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو کسی بھی صورت میں معاف نہیں کریں گے۔ جب تک اسلام دشمن فلم کا خاتمہ نہیں ہو جاتا اس وقت تک عالم اسلام میں احتجاج جاری رہے گا۔ 14 اکتوبر کو کراچی تا راولپنڈی پاکستان بچاﺅ تحفظ رسالت ٹرین مارچ کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار ناموس مصطفی ریلی سے مفتی منیب الرحمن‘ ثروت اعجاز قادری‘ حاجی حنیف طیب‘ اویس شاہ نورانی‘ علامہ قاضی احمد نورانی‘ لیاقت اظہری‘ علامہ قاضی احمد نورانی‘ لیاقت اظہری‘ مفتی وسیم‘ طارق محبوب‘ صدیق راٹھور‘ مولانا محمد جہانگیر صدیقی‘ شبیر ابو طالب اور دیگر نے خطاب کیا۔ ریلی کا آغاز نمائش چورنگی سے ہوا جس میں مختلف تنظیموں کے جلوس شامل ہوئے۔ شرکا نے تبت سینٹر تک مارچ کیا جہاں مقررین نے ہزاروں کے اجتماع سے خطاب کیا۔ مفتی منیب الرحمن نے کہا نبی کی شان میں گستاخی کرنے والے کو کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا لیکن دنیا دیکھ لے پرامن ریلی نکال کر ہم نے ثابت کر دیا کہ مسلمان پرامن اور سچے عاشق رسول ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دنیا میں امن قائم رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ گستاخ نبی کو موت کی سزا کا عالمی قانون بنایا جائے۔ عالمی دنیا کو اپنا دہرا معیار ختم کرنا ہو گا۔ ثروت اعجاز قادری، حاجی حنیف طیب، اویس شاہ نورانی اور دیگر رہنماﺅں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت امریکہ پر دباﺅ ڈالے کہ وہ گستاخانہ فلم بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے بصورت دیگر امریکہ سے سفارتی تعلقات ختم کرے۔ ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ 7 اکتوبر کو لیاقت باغ میں جلسہ کریں گے۔ گستاخانہ فلم کے پروڈیوسر کو ضرور سزا ملنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ممتاز قادری کا کیا قصور ہے، ان کو رہا کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق جماعة الدعوة کے زیر اہتمام مرکز البدر بیدیاں روڈ نیو ڈیفنس میں حرمت رسول کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ کانفرنس سے مولانا غلام قادر سبحانی، مولانا محمد اکرم ربانی و دیگر نے اپنے خطابات میں کہا کہ صلیبیوں و یہودیوں کے مذہبی پیشوا ملعون ٹیری جونز جیسے گستاخوں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ امریکی شان رسالت میں گستاخیاں کر کے خود اپنے پا¶ں پر کلہاڑیاں مار رہے ہیں۔ گھرکی ہسپتال میں حرمت رسول سیمینار سے قاری یعقوب شیخ، ڈاکٹر ناصر ہمدانی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی اکرم کی شان اقدس میں گستاخی دنیا کی سب سے بڑی دہشت گردی ہے۔ حرمت رسول کی جانب سے علی پور کلاسکے، اوکاڑہ، قصور، گوجرانوالہ، شیخوپورہ اور دیگر شہروں میں حرمت رسول کانفرنسوں، جلسوں اور احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا جس سے مولانا امیر حمزہ، مولانا شمشاد احمد سلفی، مولانا خالد سیف الاسلام، مولانا عبدالعزیز المدنی، مولانا بشیر احمد خاکی، حافظ محمد اکرم، مولانا سیف اللہ ربانی و دیگر نے اپنے خطابات میں کہا کہ مسلم حکمران اسلام، قرآن اور نبی اکرم کی حرمت کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں اور امریکہ کی خوشنودی کے لئے صلیبیوں کے مفادات اور نظاموں کے محافظ بنے ہوئے ہیں جبکہ گستاخانہ امریکی فلم کے خلاف جماعة الدعوة شعبہ اساتذہ کے زیر اہتمام آج نیلا گنبد سے لاہور پریس کلب تک بڑا حرمت رسول مارچ کیا جائے گا جس میں ہزاروں اساتذہ شرکت کریں گے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق اتحاد گروپ الخدمت العوام شاہین آباد کے زیر اہتمام گستاخانہ فلم کے خلاف موٹر سائیکل ریلی نکالی گئی جس کی قیادت ایم این اے محمود بشیر ورک، ایم پی اے شیخ ممتاز ہاشمی اور محمود اقبال بٹ نے کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ دین کی حفاظت ہمارا فرض ہےہ، تمام مسلمہ امہ متحد ہو کر یہود و ہنود کی سازشوں کا مقابلہ کریں۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق انجمن طلبا اسلام کے ڈویژنل ناظم میاں عطاءالرحمن فاروقی کی قیادت میں ریلی نکالی۔

epaper
کراچی: تحفظ ناموس رسالت ریلی میں ہزاروں افراد شریک ہیں‘ سنی تحریک کے رہنما اعجاز قادری خطاب کر رہے ہیں

ای پیپر-دی نیشن