نوازشریف بتائیں بلوچستان کا کیا حل ہے‘ اختر مینگل کی باتیں مناسب نہیں: خورشید شاہ
سکھر (آئی این پی) وفاقی وزیر مذہبی امور خورشید شاہ نے کہا ہے کہ صحت مند معاشرہ کے قیام کی غرض سے شادی سے پہلے ہیپاٹاٹس کے ٹیسٹ کرانے کیلئے میرج ایکٹ میں ترمیم لائیں گے، ہم نے آئین میں ترامیم کرکے صوبوں کو تمام اختیارات دئیے ہیں۔ اختر مینگل کی باتیں نامناسب ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ وہ خوش رہیں اور وہ اپنے ملک میں خوش رہ سکتے ہیں مگر غیروں کے پاس جاکر خوش نہیں رہ سکتے۔ ہفتہ کو سکھر سول ہسپتال میں ہیپاٹائٹس ٹیسٹ لیبارٹری کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید احمد شاہ نے کہا کہ سیاست میں روٹھنا منانا چلتا رہتا ہے اگر اتحادی روٹھتے ہیں تو ہم منا لیتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ سیاست میں سب کو حق ہے اگر کوئی اپوزیشن میں بیٹھنا چاہے تو بیٹھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا مارچ میں نگران حکومت کا اعلان کریں گے۔ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد الیکشن کرانے کے اختیارات الیکشن کمشن کے پاس ہیں۔ اب اگر الیکشن کمشن بلدیاتی اور جنرل انتخابات کرا سکتا ہے تو ہمیں بھی کوئی اعتراض نہیں۔ انکا کہنا تھا کہ نواز شریف بادشاہ آدمی ہیں وہ خود بتائیں کہ بلوچستان کاکیا حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف متنازعہ بیانات سے الیکشن میں سپورٹ حاصل نہیں کر سکتے۔ وہ یہ بتائیں کہ وہ اپنے مینڈیٹ پر چل رہے ہیں یا سندھ نیشنل فرنٹ کے، اگر وہ سندھ نیشنل فرنٹ کے مینڈیٹ پر چل رہے ہیں ، اختر مینگل کے بیان کے بعد اس طرح کا بیان دینے پر میں سمجھتا ہوں کہ میاں صاحب نے فرنٹ میں شمولیت اختیار کی ہے۔خورشید شاہ نے سکھر میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میاں صاحب کو سب نے چھوڑا تو پیپلز پارٹی نے سہارا دیا۔ آج نواز شریف زرداری پر تنقید کر رہے ہیں۔ ایک وقت آئے گا نواز شریف ہمارے پاس آنے پر مجبور ہونگے۔