جذباتی ایذارسانی
امریکہ میں نبی پاک محمد کے بارے میں دشمن رسول عیسائی ٹیری جونز اور یہودی ملعون سام باسائل نے غیرت و ایمان مسلم امہ کو چیلنج کرتے ہوئے توہین آمیز فلم ”انوسنس آف مسلم“ جاری کر دی جو حرمت رسول، اسلام کی تعلیمات، خدائی آیات و احکامات اور نبی کے اسوہ¿ مبارکہ و قرآن پاک پر براہ راست حملہ ہے۔ کفریہ طاقتیں کئی سالوں سے مسلمانوں اور مسلمان حکمرانوں کا ردعمل، طاقت، قوت Testآزما رہے ہیں کہ ان میں کتنی جان باقی رہ گئی ہے اور اسلام، قرآن پاک، اشاعت اسلام سے متاثر ہوکرکے دائرہ اسلام میں داخل ہونے سے ذہنی اور قلبی طور پر پریشان ہیں۔ فرانس، جرمنی، انگلینڈ، امریکہ، کینیڈا، افریقی ممالک میں اسلام کی حقانیت سے متاثر ہو کر کفار جوق در جوق اسلام قبول کر رہے ہیں گزشتہ دس سالوں میں اس میں تیزی آ رہی ہے جس نے یورپی و امریکی ”ماسٹر مائینڈز“ کے ہوش اڑا دیئے ہیں اور حساس خفیہ اداروں کے سربراہ اپنے حکمرانوں کو پندرہ سالوں سے متنبہ کر رہے ہیں کہ اگر اسلام کے پھیلاﺅ کو نہ روکا گیا تو جمہوری ممالک کے اکثریتی ووٹوں کے تناسب میں بڑی تبدیلی تمام کفریہ ممالک کے تمام منصوبوں کو الٹا اور تباہ کر دے گی! گیارہ سال قبل چھوٹی صلیبی جنگوں کا آغاز افغانستان، عراق، سوڈان، یمن پر نائن الیون کے بہانے کیا گیا یہ اسلام کے خلاف جنگیں ہیں جن کو دہشت گرد مشترکہ طور پر مسلط کیے ہوئے ہیں اور آئندہ بھی چند مسلم ممالک کو تباہ و برباد (میزائل) کرنے پر تلے بیٹھے ہیں مثلاً شام، لیبیا، ایران، پاکستان اگلا ہدف ہیں! تاریخی طور پر پہلے مسلمانوں کے مفادات کو کفریہ طاقتیں نشانہ بناتی تھیں اب ان کا ہدف خود اسلام ہے، قرآن ہے، رسول پاک ہیں! مسلمان مومنین و مسلمین (خواتین و مرد حضرات) کا ایمان اب آزمائے جانے کا وقت آ گیا ہے، تازہ ترین ”وار“ گزشتہ سالوں ہی کی ایک کڑی ہے، ناروے، ہالینڈ، امریکہ ڈنمارک، یورپی ممالک میں نبی پاک کے کارٹون، فلمیں، قرآن جلانے، قرآن پاک کی افغانستان اور گوانتاناموبے جیل میں بے ادبی اور مساجد (یورپ) پر حملے اور اسلام، قرآن کی آیات پر ”تبرّے“ بھیجنا اور انٹرنیٹ سے توہین کے مواد تواتر سے پیش کئے جا رہے ہیں۔ یہ تمام واقعات ان تمام ممالک کی حکومتوں، پارلیمنٹ اور عوام کے منہ پر کالک ملنے کے مترادف ہیں جو ساری دنیا کو احترام آدمیت‘ انسانی حقوق‘ رواداری‘ برداشت‘ امن و بھائی چارے کا نام نہاد ’درس‘ دیتے ہیں ان تمام ممالک کے باطل آئینی و قانونی نظام مسلم برادری کے نازک جذباتی ایمانی مذہبی معاملات کو توہین آمیز انداز میں نشانہ بنانے والے فتنہ و فساد کی بنیاد لعنتیوں‘ شیطانوں کو قانونی نکیل ڈالنے میں ناکام ہیں جو امریکی‘ یورپی افواج‘ سفارت کاروں‘ تجارتی مفادات، اور قومی مفادات کو خون خرابے کی نذر کرنے کے ذمہ دار ہیں، ساری دنیا میں خصوصاً افغانستان‘ تیونس‘ لیبیا‘ مصر اور یمن میں امریکی یورپی ”مفادات“ اور تنصیبات پر مسلمانوں کے حملے کا جواز ان ”لاڈلے شیطانوں“ نے مہیا کیا ہے جو امریکی سرپرستی و تحفظ میں آزادی اظہار کے نام پر مسلمانوں کے ایمان اور عشق رسول کے پروانوں کو آزمانے کیلئے ابلیسی کردا رادا کرتے ہیں‘ جلتی پہ آگ ٹیری جونز اور سام جیسے کافر ڈال دیتے ہیں پھر امریکی فوجی سربراہ جنرل ڈیمپسی کو بہت تشویش ہوئی ہے کہ ہمیں ٹیری جونز نے ’مروا‘ دیا اور پھر امریکی جنرل ٹیری جونز سے فلم کی تشہیر اور نمائش کے معاملات کی حمایت ختم کرنے کی اپیل کرتے ہیں لیکن نہ تو امریکی حکومت اس لعنتی شیطان کو اپنے قوانین کی زد میں لیتی ہے اور نہ ہی یہودی سرمایہ کاروں (فلم کی تیاری) اور فلمسازوں، ہدایتکار کے خلاف مسلم، عیسائی تصادم اور 125 کروڑ لوگوں کے مذہبی جذبات کو بھڑکانے، نقص امن پیدا کرنے، مسلم مجاہدین کو حملوں پر اُکسانے کی وجہ بننے پر مقدمات اور تفتیش شروع کرتی ہے۔ مسلم ممالک کے (خصوصاً عرب) حکمرانوں کو بھی یہ ذہن میں رکھنا چاہئے کہ امریکی دوستی میں نبی سے غداری نہ ہونے پائے ورنہ یہ اقتدار تو پانچ تا دس سال میں ختم ہو سکتا ہے۔ آخرت میں اللہ رسول کو کیا منہ دکھائیں گے کہ حرمت رسول پر بھی سمجھوتہ کرکے دوستی نبھاتے رہیں اور رسول اللہ کے دشمنوں سے ناموس رسالت کا تحفظ کرانے میں مکمل ناکام رہے! عرب ممالک کے عوام نے تو کافی احتجاج کر لیا البتہ حکمرانوں میں سے صرف ایرانی و مصری صدر نے حق ادا کر دیا‘ مصری صدر مرسی نے امریکہ میں سفارت خانے کو قانونی چارہ جوئی کا حکم دیا دیگر امریکی اتحادی عرب حکمران او آئی سی کا اجلاس بلا کر اقوام متحدہ، یورپی یونین سے متفقہ مطالبہ کریں کہ توہین اسلام، رسول، قرآن کی ناپاک کوششوں کو قانونی زد میں لیکر روکا جائے ورنہ تمام عرب ممالک مغربی ممالک کا معاشی بائیکاٹ، پابندیاں عائد کرکے تمام صنعت و سرمایہ کاری ختم کر دیں گے اور امریکی و یورپی بنکوں سے کھربوں روپے نکال لیں گے!