مقدس ہستیوں کی توہین کا آزادی رائے سے کوئی تعلق نہیں: سعودی نائب وزیرخارجہ
ریاض (آن لائن) سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ شہزادہ عبدالعزیز بن عبداللہ بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ شامی حکومت کی ہٹ دھرمی کے باعث ملک میں جاری بحران انسانی المیے کی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے۔انہوں نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ متحدہ عرب امارات کے جزیروں پر قبضہ ختم کرے اور جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں سے مکمل تعاون کرے۔ ان خیالات کا اظہار سعودی نائب وزیر خارجہ نے یمن کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ یمن میں بیرونی مہم جوئی کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے۔سعودی وزیر نے اپنی گفتگو میں شام، فلسطین اور دیگر سلگتے عالمی مسائل کے بارے میں بھی عالمی برادری کی توجہ مرکوز کرائی اور کہا کہ شام کا معاملہ ہاتھ سے نکلا جا رہا ہے۔ عالمی برادری کو دمشق کا مسئلہ حل کرنے میں اب مزید کسی تاخیر سے کام نہیں لینا چاہیے۔انہوں نے اقوام متحدہ میں فلسطین کو مستقل ریاست قرار دیئے جانے کے مطالبے کی حمایت کی اور کہا کہ ان کا ملک فلسطینیوںکے حقوق کے بارے میں منظور کردہ قراردادوں اور معاہدوں پر عمل درآمد کا خواہاں ہے۔شہزادہ عبدالعزیز بن عبداللہ بن عبدالعزیز نے امریکہ اور فرانس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کئے گئے گستاخانہ اقدامات کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ سعودب عرب مذاہب کے احترام کا سب سے بڑا علم بردار ہے۔ہم دنیا سے بھی یہی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مذاہب کا احترام یقینی بنائے اور مذاہب اور مقدس ہستیوں کی توہین کو آزادی اظہار کے ساتھ جوڑ کر دنیا میں فساد کی راہ ہموار نہ کرے۔ سعودی عرب، امریکہ میں تیار کی گئی دلآزار فلم کی مذمت کرتا رہے گا۔