ایران شام کو ہتھیاروں کی سپلائی بند کرے‘ امریکہ : جھڑپیں جاری مزید 12 افراد ہلاک
دمشق+ واشنگٹن (نیوز ایجنسیاں) امریکی اخبار نیوز ویک کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ شام کو ہتھیاروں کی سپلائی بند کرے۔ امریکہ کو خوف ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران شامی حکومت اور باغیوں کے درمیان جاری کشیدگی میں ملوث ہے اور اس سلسلے میں ایران شامی بشار الاسد حکومت کو ہتھیار مہیا کر رہا ہے۔ ایرانی انقلابی گارڈ کے اعلیٰ حکام نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ شامی صدر بشار الاسد حکومت کی مدد کے لئے ایرانی فوج مدد کر رہی ہے۔ امریکی حکومت شامی اپوزیشن فورسز کی امداد کیلئے اب تک 45 ملین ڈالر خرچ کر چکی ہے جبکہ ایران کا کہنا ہے ایرانی فوجی وہاں عسکری مقاصد کے لئے نہیں بلکہ سیاسی معاونت کیلئے موجود ہیں۔ ادھر شام کے کئی شہروں میں فوج اور باغیوں میں جھڑپیں جاری ہیں۔ مزید 12 افراد مارے گئے۔ انسانی حقوق کونسل نے شام میں جنگی جرائم کے تحقیقاتی کمشن کی مدت بڑھا دی۔ روس اور چین نے مخالفت کی، بھارت، یوگنڈا اور فلپائن کے مندوب اجلاس سے غیر حاضر رہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے ایک سال قبل برازیل کے پا¶لوو نپیر کی قیادت میں کمشن مقرر کیا تھا۔ ادھر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے عالمی برادری شام کا بحران حل کرنے کیلئے 30 جون کو جنیوا میں طے پانیوالے سمجھوتے کی شرائط پر عملدرآمد کرے۔ العربیہ ٹی وی نے شام کی خفیہ سکیورٹی دستاویزات نشر کر دیں ۔