افغانستان نے پاکستان کے ساتھ سرحد پر ہزاروں فوجی تعینات کر دئیے ‘ غیر معمولی نقل و حرکت
کابل (آن لائن + آئی این پی) افغانستان نے سرحد پار سے گولہ باری کے الزامات کے بعد پاکستان افغان سرحد پر ہزاروں فوجی تعینات کر دئیے جبکہ صوبہ ننگرہار کے گورنر گل آغا شیروزی نے دھمکی دی ہے کہ اگر پاکستان کی جانب سے گولہ باری کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو افغان فورسز بھی جوابی اقدامات اٹھائیں گی۔ افغانستان کے روزنامے خامہ پریس کے مطابق افغان حکام نے ان الزامات کے بعد سرحد پر غیر معمولی فوجی نقل و حرکت بھی شروع کر دی ہے اور ہزاروں فوجی ننگرہار صوبہ کے اضلاع لال پور اور گوستہ میں تعینات کئے گئے ہیں۔ ادھر صوبائی گورنر گل آغا شیروزی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی گولہ باری سے افغان حکام کو سخت تشویش ہے اور جلال آباد میں پاکستانی قونصلیٹ کو بھی آگاہ کیا ہے، الزام لگایا گولہ باری سے بے گناہ لوگوںکی ہلاکتیں بھی ہو رہی ہیں۔ سرحد پار گولہ باری کا معاملہ پاکستانی فوجی حکام کے ساتھ اور افغان صدر حامد کرزئی نے سکیورٹی کونسل اور وزارت داخلہ سطح پر بھی اٹھایا ہے۔ ادھر افغان ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر دفاع جنرل بسم اللہ محمدی اور وزیر داخلہ مجتبیٰ پتنگ نے صوبہ ننگرہار کے پاکستانی سرحد سے ملحقہ ضلع غوشتہ کا دورہ کیا اور مقامی لوگوں سے پاکستان کی جانب سے افغانستان کی حدود میں مبینہ شیلنگ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ہم پڑوسی ملک کے ساتھ اس معاملے کو سفارتی انداز میں حل کرنا چاہتے ہیں۔ شیلنگ رکوانے کےلئے پاکستانی حکومت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ پاکستان سے کہیں گے کہ شیلنگ روکے ہم نے معاملہ سلامتی کونسل میں بھی اٹھایا کہ وہ اس سلسلے میں پاکستان پر دباو¿ ڈالے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ افغانستان کی سرحدی فورس کو مضبوط کیا جائے گا، جدید آلات بھی فراہم کئے جائیں گے۔ دریں اثناءترجمان امریکی محکمہ خارجہ وکٹوریہ نولینڈ نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ مل کر افغان سرحد پر ہونے و الی کشیدگی کو کم کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔