• news

توہین عدالت کیس : خورشید شاہ کی استدعا مسترد ‘ حج ٹور آپریٹرز کو آج کوٹہ دیا جائے : ہائیکورٹ

لاہور(وقائع نگار خصوصی+ایجنسیاں)چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ جسٹس عمر عطا بندیال نے عدالتی احکامات کے باوجود حج کوٹے کی عدم فراہمی کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواستوں میں وزارت مذہبی امور کو نئے آپریٹرز کو ایک دن میں کوٹہ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت آج تک ملتوی کر دی۔ فاضل عدالت نے اپنے حکم میں کہا آپریٹرز کو تجربہ اور قابلیت کی بنیاد پر کوٹہ فراہم کیا جائے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید احمد شاہ نے گزشتہ روز توہین عدالت کے نوٹس میںپیش ہو کر عدالت کو بتایا وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔ عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد ان کی ذمہ دار ی ہے جب سے انہیں وفاقی وزیر مذہبی امور کا عہدہ ملا ہے انہوں نے حج کوٹہ میرٹ پر دینے کا تہیہ کر رکھا ہے سیاسی آدمی ہونے کی وجہ سے ان پر بہت دباﺅ ہے ہر کوئی چاہتا ہے اسے حج کوٹہ مل جائے بلوچستان، سندھ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے مطابق کوٹہ عدالتی حکم پر دے دیا گیا ہے ہم لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانا چاہتے ہیںاس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا 6جون کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ میں جانے کا وقت ختم ہو چکا آپ نے اس فیصلے کو چیلنج نہیں کیا لاہور ہائی کورٹ نے وزارت مذہبی امور کے بازو مضبوط کیے اور حج پالیسی 2012 پر عمل درآمد کرنے کا کہا اس فیصلے کے مطابق صرف میرٹ کو مد نظر رکھا گیا آپ کی وزارت میں نا اہل لوگوں کی وجہ سے میرٹ پر عمل درآمد ہوتا نظر نہیں آرہا تھا۔ عدالت سول اداروں کو مضبوط کرنا چاہتی ہے عدالت کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرنا چاہتی جس سے ثابت ہو ہاتھ میں چھڑی پکڑی ہے اور فیصلے پر عمل درآمد ہو رہا ہے۔ وفاقی وزیر نے بتایا 540 حجاج کے کوٹے میں سے صرف 190کا کوٹہ رہ گیا ہے۔ درخواست گذاروں کے وکیل محمد اظہر صدیق نے بتایا لاہور ہائی کورٹ کے واضح احکامات پر عمل نہیں ہوا۔ چیف جسٹس نے کہا عدالت کسی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں کرنا چاہتی مگر اس کے احکامات پر عمل درآمد تو کرنا ہے جب عمل درآمد نہیں ہوتا تو قانون اپنا راستہ بنا لیتا ہے۔خورشید شاہ نے کہا وہ سیاسی آدمی ہےں سیاسی ساکھ بھی رکھنی ہے اور عدالتوں کے فیصلوں پر عمل درآمد بھی کرنا ہے کیونکہ وہ وکیل بھی ہیں اس پر اظہر صدیق نے اعتراض کیا کہ وکیل ہونے کی حیثیت سے وکلاءکے لیے عدالتوں کی توقیر پہلے نمبر پر ہے اور سیاست پر عمل بعد میں مگر خورشید شاہ وفاقی وزیر کے لیے سیاست پہلے ہے اور عدالتیں بعد میں ہیں کیونکہ موجودہ حکومت عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد نہیں کر رہی، یہ صاف ہوتے تو عدالت میں اکیلے تشریف لاتے ان کے ساتھ قمر الزمان کائر ہ ،امتیاز صفدر وڑائچ، سردار غضنفر، جیالے اور پیپلز پارٹی کے وکلاءکی بہت بڑی تعداد آئی ہے اس سب کا مقصد عدالتوں پر دباﺅ ڈالنا ہے یوں موجودہ حکومت نے عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد رکوانے کے لیے فوج ظفر موج بھیجی ہے۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا عدالتیں سیاسی لوگوں کے لیے کھلی ہیں عدالتوں میں قانون کے مطابق کھلے آسمان تلے فیصلے ہوتے ہیں اور عدالتیں اپنے فیصلے پر عمل درآمد کروانا جانتی ہیں اس لیے سیاسی لوگوں کے عدالتوں میں آنے پر عدالت کو کوئی اعتراض نہیں۔ کوٹہ آج ہی الاٹ کریں وفاقی وزیر نے عدالت سے کم از کم 3دن کی مہلت مانگی اس پر اظہر صدیق نے اعتراض اٹھایا 4اکتوبر کے بعد سعودی عرب کے ویزے نہیں لگےں گے اس طرح عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہو سکے گا وفاقی وزیر نے عدالت کو بتایا اس دفعہ وقت زیادہ گزر چکا ہے اگلی دفعہ حج کوٹہ دے دیا جائے گا اظہر صدیق نے کہا یہ چیز ثابت کرتی ہے وفاقی وزیر پرانے ٹورز آپریٹرز کو بچانا چاہتے ہیں، یوں توہین عدالت ثابت ہو رہی ہے۔ عدالت نے وفاقی وزیر کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا 24گھنٹے کے اندر اندر 4ٹورز آپریٹرز کو کوٹہ دے کر ویزہ اور تمام مراحل پورے کیے جائیں تاکہ نظر آئے عدالتی احکامات پر عمل درآمد ہو گیا ہے۔ این این آئی کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے، حکمران آئین کے امین ہوتے ہیں، ہم یہاں آئین کے تحفظ کے لئے بیٹھے ہیں، خورشید شاہ نے عدالت کو بتایا انہوں نے حج کوٹے کی تقسیم میں سیاسی دباﺅ کو برداشت کیا مگر میرٹ پر آنچ نہیں آنے دی۔ خورشید شاہ نے استدعا کی حج آپریشن شروع ہو چکا ہے لہٰذا اب نئے ٹور آپریٹرز کو کوٹہ دینا ممکن نہیں جس پر لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کا عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا، اب عدالت کو یہ دیکھنا ہے آپ جان بوجھ کر ایسا کر رہے ہیں یا آپ کو غلط گائیڈ کیا گیا ہے۔ آپ کے افسران آپ کو غلط بتا رہے ہیں، آپ کو ہر صورت توہین عدالت سے گریز کرنا چاہئے۔عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو قانون خود اپنا راستہ بنائے گا۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عمر عطاءبندیال نے ریمارکس دئیے آپ کوٹہ دیں، جو اہل ہے اسے کوٹہ دیا جائے۔ وفاقی وزیر نے یقین دہانی کرائی عدالتی حکم پر آج بدھ تک ٹور آپریٹرز کو کوٹہ الاٹ کردیا جائیگا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا وزارت قواعد پورے نہیں کررہی اور سارا بوجھ آپ پر ڈال دیا گیا۔ عدالت آپ کے بازو مضبوط کررہی ہے اور آپ اسے وقت نہیں دے رہے۔ ہم آپ پر توہین عدالت نہیں لگانا چاہتے۔ ہم سول اداروں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، میرا ساتھ دیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ہمیں عدالتوں پر اعتماد ہے۔ جسٹس عمر عطاءبندیال کا کہنا تھا کہ آپ انتہائی عزت دار انسان ہیں، آپ کا جو مقام ہے اتنا تو آپ کی وزارت کا بھی نہیں۔ مفروضوں پر بات نہ کی جائے، اچھی نیت سے عدالت کا حکم مانا جائے۔ آپ قانون کا ساتھ دیں اور اپنے عمل سے ثابت بھی کریں، ہم آپکی عزت بھی کرینگے۔ ہمیں احساس دلائیں جس عدالت نے حکومت کا ہاتھ تھاما ہے آپ نے اس عدالت کے حکم کی عزت کی۔ چھڑی پکڑ کر حکم ماننے کا نہیں کہونگا۔

ای پیپر-دی نیشن