آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کی عمدہ جیت
پاکستان نے آسٹریلیا کی مضبوط ٹیم کو ہرا کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی جبکہ دوسرے میچ میں بھارت نے سا¶تھ افریقہ کو ہرا کر پاکستان کے مقابل 4 پوائنٹس تو حاصل کر لئے مگر بھارت پاکستان سے رن ریٹ میں پیچھے تھا اس لئے بھارت سیمی فائنل نہ کھیل سکا۔ پاکستان آسٹریلیا 5 سپنروں سے کھیل رہا تھا اس لئے سری لنکا کی سپن وکٹ پر آسٹریلیا کے پاس پاکستانی سپنروں کا کوئی جواب نہ تھا۔ خلاف معمول پاکستان نے عمدہ فیلڈنگ کا مظاہرہ بھی کیا۔ کپتان حفیظ کا بھارت کے خلاف ٹاس جیت کر خود پہلے کھیلنے کے غلط فیصلے کا میرا آج غصہ ٹھنڈا ہو گیا جب پاکستان سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کر گیا۔ رضا حسن، سعید اجمل، عمر گل اور حفیظ نے عمدہ با¶لنگ کا مظاہرہ کیا اور رضا حسن کو عمدہ با¶لنگ پر زندگی کا پہلا مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔ آسٹریلیا کیخلاف پاکستانی ٹیم کی عمدہ پرفارمنس کی جتنی تعریف کی جائے، وہ کم ہے۔ ٹیم میں رزاق کی شمولیت سے پاکستانی ٹیم بہت مضبوط ہوئی ہے اور سیمی فائنل میں پاکستان کو اسی ٹیم سے کھیلنا چاہئے۔ کولمبو کی وکٹ پر ہی دونوں سیمی فائنل اور فائنل کھیلے جانے ہیں۔ کولمبو کی وکٹ سپنروں کیلئے زیادہ سازگار ہے اس لئے یہاں بھی پاکستانی سپنروں کا جادو چلے گا، چاہے آدھے میچ کیلئے ہی چلے، رات 8 بجے تک؟