قبائل کا مارچ کو سکیورٹی دینے کا فیصلہ ‘ کوئی خطرہ نہیں : عمران‘ ایڈونچر نہیں کرنے دیں گے: گورنر
ٹانک+اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + آن لائن+اے این این) ٹانک میں جنوبی وزیرستان کے محسود اور برکی قبائل کے سرکردہ عمائدین کا گرینڈ جرگہ ہوا جس میں 7 اکتوبر کو جنوبی وزیرستان میں تحریک انصاف کے امن مارچ کو بھرپور سکیورٹی فراہم کرنے کا عزم کیا گیا۔ جرگہ میں امن مارچ کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ جرگہ سے خطاب میں عمائدین کا کہنا تھا کہ وزیرستان امن مارچ ہر حال میں ہو گا، حکومت کی خلل ڈالنے کی کوششیں بیکار ثابت ہوں گی۔ عمائدین نے کہا کہ عمران خان واحد لیڈر ہیں جو وزیرستان میں قبائلیوں پر ہونے والے ڈرون حملوں کو پوری دنیا میں اجاگر کر رہے ہیں۔ دریں اثناءگورنر خیبر پی کے بیرسٹر مسعود کوثر کا کہنا ہے کہ عمران خان ہوا میں باتیں کرتے ہیں۔ وزیرستان میں کسی قسم کے ایڈونچر کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ وزیرستان میں بڑی مشکل سے امن قائم کیا ہے۔ عمران خان کو کسی بھی چیز کا پتہ نہیں۔ عمران خان ہوا میں باتیں کرتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیرستان کا کوئی ادارہ بھی یہ ذمہ داری لینے کو تیار نہیں کہ وہ اتنے بڑے جلسے کو سکیورٹی فراہم کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو احساس ہونا چاہئے کہ ان کا یہ فیصلہ غلط ہے۔ دریں اثناءتحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ پاک فوج‘ طالبان اور قبائلی امن مارچ کے حق میں ہیں‘ وزیرستان میں کوئی خطرہ نہیں‘ تحریک انصاف اقتدار میں آکر پرامن طریقے سے ڈرون حملے روکنے کی کوشش کرے گی‘ معاملہ اقوام متحدہ میں بھی لے جائیں گے پھر بھی حملے نہ رکے تو پاک فضائیہ کو ڈرون طیارے مار گرانے کا حکم دیا جائے گا‘ ڈرامے باز میں نہیں وہ لوگ ہیں جو اندر سے امریکہ کیساتھ ملے ہوئے ہیں اور اوپر سے ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہیں‘ وزیرستان جانا ڈرامہ ہے تو یہ حکومت کو کرنا چاہئے تھا‘ جو حکومت عوام کے جان و مال کا تحفظ نہ کرسکے اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں‘ ڈرون حملوں کا خمیازہ سیکیورٹی فورسز کو خودکش حملوں کی صورت میں بھگتنا پڑتا ہے‘ بلوچستان میں جلسہ کرنا وزیرستان جانے سے زیادہ خطرناک تھا‘ پارٹی الیکشن کے بعد تحریک انصاف کی مقبولیت پھر اوپر چلی جائے گی۔ امن مارچ میں امریکہ اور برطانیہ کے شہری اور غیر ملکی صحافی بھی شرکت کریں گے۔ ہم غیر ملکیوں کو متاثرہ خاندانوں اور وزیرستان کے مشران سے ملوائیں گے۔ ہماری فوج پھنسی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن مارچ سے امریکہ اور برطانیہ کے عوام کو حقیقت کا پتہ چلے گا اور دونوں ملکوں پر دباﺅ بڑھے گا۔ جس دن ہم امریکہ کی جنگ سے نکل گئے یا امریکہ افغانستان سے نکل گیا تو قبائلی خود بات چیت کے پرانے نظام کے ذریعے اس جنگ پر قابو پالیں گے۔ ہم نے وزیرستان کے قبائلیوں سے بھی مذاکرات کئے ہیں۔ وزیرستان کے چاروں بڑے قبائل محسود‘ برکی‘ بیٹنی اور وزیر قبائل نے ہمارے امن مارچ کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا امن مارچ وزیرستان کی سرحد سے واپس آئے گا۔ زیادہ اندر جاکر ایک لاکھ لوگوں کو واپس لانا لاجسٹک مسئلہ ہے وہاں رات نہیں گزاری جاسکتی۔ ہم سات بجے ڈیرہ اسمایل خان سے نکلیں گے اور وزیرستان تک تین گھنٹے لگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شیریں مزاری جذباتی عورت ہیں۔ انہوں نے جذباتی فیصلہ کیا۔